بغداد (جیوڈیسک) اتحادی فوج کی عراق اور شام میں شدت پسند تنظیم داعش پر بمباری، 30 جنگجو ہلاک، متعدد زخمی، طیارہ شکن توپیں اور بارودی ذخیرہ تباہ،امریکی اور ترک صدور داعش کے خلاف کارروائی میں توسیع پر متفق۔ تفصیلات کے مطابق امریکی قیادت میں عالمی اتحاد نے عراق کے شہر رمادی اور شام کے کرد قصبہ کوبانی کے مضافات میں داعش پر بمباری کی جس میں تنظیم کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ اتحادی طیاروں کی بمباری میں 30 جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق بمباری میں جنگجوؤں کے زیر استعمال توپیں، بارودی ذخیرہ اور دیگر ہتھیار بھی تباہ ہو گئے۔ بغداد کونسل کے سربراہ الشیخ مال اللہ العبیدی نے بتایا کہ قبیلہ العبید کے جوانوں اور فوجیوں نے مختلف علاقوں میں جنگجوؤں کو نشانہ بنایا۔ دریں اثنا امریکہ کے صدر اوباما نے اپنے ترک ہم منصب اردگان کے ساتھ ٹیلیفون پر بات کی۔ دونوں رہنماؤں نے داعش کے خلاف کارروائی میں توسیع کرنے پر اتفاق کیا۔ قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا تھا کہ عراق میں وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کی تقرری داعش کے خلاف جنگ میں انتہائی مثبت قدم ہے عراقی پارلیمنٹ نے وزیراعظم حیدرالعبادی کے نامزد وزیر دفاع خالد العبیدی اور وزیر دفاع محمد سالم الغبان کی تقرری کی منظوری دے دی تھی۔ دوسری جانب آسٹریلیا اور عراق کے درمیان فوجیوں کو تربیت دینے کا معاہدہ طے پا گیا۔
آسٹریلوی وزیر خارجہ جولی بشپ نے بتایا کہ دونوں ممالک ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں جس کے تحت 200 آسٹریلوی فوجی انسٹرکٹر داعش کے خلاف لڑائی میں عراقی فوجیوں کو تربیت فراہم کریں گے ۔سپین کی پارلیمنٹ نے بھی داعش کے خلاف لڑائی میں عراقی فوجیوں کی تربیت کے لئے فوجی انسٹرکٹرز بھیجنے کی منظوری دے دی ہے ہسپانوی فوجی انسٹرکٹرز رواں سال کے آخر تک عراق جائیں گے۔ ادھر اسرائیل کی خفیہ ایجنسی شین بیت نے اعتراف کیا ہے کہ ایک اسرائیلی شہری شام میں داعش کے ہمراہ لڑتے ہوئے مارا گیا ہے، جس کے بعد اسرائیلی حکام اپنے شہریوں کی شامی خانہ جنگی میں شرکت کے مسئلے پر کافی پریشان ہیں۔