چمن (جیوڈیسک) چمن شہر میں کچراٹھکانے لگانے کا نظام شہر کو صاف ستھرا رکھنے کے بجائے مزید مسائل پیدا کر رہا ہے۔ 50سال قبل بنائی گئی مرکزی کچراکنڈی اب شہر کے وسط میں عوام میں بیماریاں پھیلا رہی ہے۔
یہ کچراکنڈی جو50سال قبل چمن بائی پاس کے قریب بنائی گئی تھی۔ اب شہر بھر سے روزانہ کچراجمع کرکے یہاں ڈال دیا جاتا ہے۔ جو کئی کئی دن تک اسی مقام پر پڑارہنے کے بعد شہر سے باہر ڈمپ کرنے کے لئے منتقل کیا جاتا ہے۔ وقت گذرنے کے ساتھ یہاں کچرا پھیلتا گیا اوراس کچرا کنڈی کے آس پاس کی آبادی بھی بڑھتی گئی۔ کچرے کے پھیلاؤ سےشہر کے 100سالہ قدیم قبرستان کی بے حرمتی ہونے لگی ہے۔ قریبی آبادیوں کے بچے کھیل کود کے لئے اسی کچراکنڈی کا رخ کرتے ہیں۔
یہ لاکھوں کی آبادی بن گئی مگر حکومت اب بھی سارا کچرہ یہاں پھینکتی ہے۔ زہریلی گیس کا اخراج، مچھروں اور مکھیوں کی بہتات مکینوں کے لئے امتحان بن چکی ہے۔ ایک کلو میٹر رقبے پر محیط کچراکنڈی سے تقریبا تین لاکھ سے زائد افراد شدید متاثر ہورہے ہیں۔ تعفن اور بدبو سے سانس لینا بھی مشکل ہوگیا پورے علاقے کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کوڑا کرکٹ میں عام طورپرسیسہ، لوہا، فاسفیٹ اور دیگر کیمیکلز صحت کے مسائل پیدا کر تے ہیں۔ شہر یوں کا مطالبہ ہے کہ اس مرکزی کچرادان کو جلد سے جلد شہر سے باہر منتقل کیا جائے۔