استنبول (جیوڈیسک) ترکی اس سے قبل کرد جنگجوؤں کو شام جانے کی اجازت دینے سے انکار کرتا رہا ہے کیونکہ خدشہ ہے کہ اس سے خود ترکی میں ردِعمل سامنے آ سکتا ہے تاہم اب ترکی کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ترکی کرد جنگجوؤں کو سرحد پار کرکے شام میں جانے کی اجازت دے گا جہاں وہ کوبانی میں دولتِ اسلامیہ کے جنگجوؤں سے لڑ سکیں۔
دوسری جانب امریکی فوج نے شام کے سرحدی قصبے کوبانی میں داعش کے خلاف لڑنے کے لئے کرد ملیشیا کو اسلحہ اور گولہ بارود پہنچا دیا ہے۔
امریکی مرکزی کمان کے مطابق امریکی فضائیہ کے سی ون تھارٹی طیاروں نے عراقی کرد حکام کی جانب سے فراہم کردہ ہتھیار، گولہ بارود اور ادوایات کو فضاء سے کوبانی کے کرد جنگجوں کے علاقوں میں گرایا۔
ترجمان کے مطابق حالیہ دنوں میں امریکی افواج نے کوبانی پر ایک سو پینتیس فضائی حملے کئے ہیں جس کے نتیجے میں سیکڑوں شددت پسند مارے گئے اور زمینی لڑائی میں داعش کو پسپا کرنے میں کرد ملیشیا کو مدد مل رہی ہے تاہم قصبے میں حالات اب بھی نازک ہیں۔