سرکاری خزانے میں خورد برد، جاپان کی دو خاتون وزراء مستعفی

Japan Women Ministers

Japan Women Ministers

ٹوکیو (جیوڈیسک) جاپان کی وزیر صنعت یوکو اوبوچی اور وزیر انصاف میدوری ماتشو شیما نے سرکاری رقوم میں خورد برد کے الزامات کے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یوکو اوبوچِی کا تعلق سیاسی خاندان سے ہے اور وہ سابق وزیراعظم کائزو اوبوچی کی صاحبزادی ہیں۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں اپنے انتخابی حلقے میں تحائف تقسیم کرنے اور اپنے لئے کاسمیٹک اور اسی طرح کی دیگر اشیاء خریدنے کے لئے سیاسی رقوم استعمال کی تھی۔

مستعفی ہونے والی جاپان کی وزیر انصاف میدوری ماتشو شیما کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے عوام کو سستے پنکھے مہیا کئے جن پر اُن کا نام تصاویر کے ساتھ چسپاں تھا۔ ان دونوں خواتین وزراء کی علیحدگی کے بعد جاپانی کابینہ میں خواتین کی تعداد 3 رہ گئی ہے۔

جاپانی وزیراعظم شینزوآبے نے خواتین کو مختلف شعبوں میں آگے لانے کے لئے ایک مہم شروع کی تھی۔ اس تناظر میں وزیراعظم نے کابینہ میں بھی ردوبدل کرتے ہوئے اپنی ٹیم میں مزید تین خواتین وزراء کو شامل کیا تھا۔

اس طرح 18 رکنی کابینہ میں خواتین وزراء کی تعداد پانچ ہو گئی تھی۔ ایک ہی وقت میں دو وزارء کے استعفوں کو جاپانی وزیراعظم شینزو آبے کے لئے بڑا مسئلہ قرار دیا جا رہا ہے۔ جاپانی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ انہوں نے خود مستعفی ہونے والی ان خاتون وزراء کو فائز کیا تھا۔ میں اس کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے عوام سے معافی کی طلبگار ہوں۔