کراچی: کارکن کی میت کے ساتھ اے ین پی کا وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا

Bashir Jan

Bashir Jan

کراچی (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے اپنے کارکن کی میت ہمراہ دھرنا دیا، تاہم حکومتی نمائندوں سے کامیاب مذکرات کے بعد اے این پی رہنماوں نے دھرنا ختم کر دیا۔

اورنگی ٹائون کے علاقے فرنٹیئر کالونی موڑ کے قریب پارٹی پرچم لگاتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں پر مسلح افراد نے فائرنگ کر دی، جس سے مومن آباد وارڈ کا کارکن شاہد خان جاں بحق ہوگیا، جس کے بعد اے این پی کے کارکنوں اور رہنماوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے مقتول کارکن کی میت کے ہمراہ دھرنا دیا۔

اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما بشیر جان کا کہنا تھا کہ حکومت عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو گئی ہے ، جب تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا دھرنا جاری رہے گا، تاہم وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماوں کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا۔

مذاکرات کے لیے ڈی آئی جی ویسٹ طاہر نوید بھی پہنچے جنھوں نے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے بتایا کہ متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او اور ڈی ایس پی کو معطل کر دیا گیا ہے۔