عراق، 4 بم دھماکے، 33 افراد ہلاک، امریکا نے شام میں کرد ملیشیا کو اسلحہ پہنچادیا، ترکی کردوں کو داعش کیخلاف لڑنے کی اجازت دینے پر تیار

Blast

Blast

بغداد (جیوڈیسک) عراق میں 4بم دھماکوں کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک اور 67 زخمی ہوگئے جبکہ شام اورعراق میں داعش کے ٹھکانوں پر امریکی بمباری جاری ہے، ادھرترک حکومت کردوں کوشام میں داعش کے خلاف لڑنے کے لیے اجازت دینے پر تیار ہوگئی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت بغداد میں ایک خودکش دھماکے میں 17 افراد جاں بحق اور 26 زخمی ہوگئے۔ ایک خودکش بمبار نے بغداد میں اہل تشیع کی مسجد کے باہر خودکو دھماکے سے اڑالیا۔

کربلامیں 3کار بم دھماکوں کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک اور 41 زخمی ہوگئے۔ دھماکا خیزمواد سے لدی یہ گاڑیاں سرکاری دفاتر کے پارکنگ ایریا اورچند کمرشل علاقوں میں کھڑی تھیں۔ دوسری طرف امریکی جنگی طیاروں نے کوبانی میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری جاری رکھی۔

فرانسیسی جنگی طیاروں نے بھی عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ کوبانی میں امریکی جنگی طیاروں نے دولت اسلامیہ کیخلاف لڑنے والے کرد جنگجوؤں کے لیے اسلحہ، گولہ باروداور طبی سازوسامان گرایا ہے۔

امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے کہاہے کہ سی 130 سامان بردارطیارے نے کئی بارجنگی سازوسامان گرایا۔ عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے کہاکہ داعش کے خلاف آپریشن کے لیے کسی غیرملکی فوج کو زمینی کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جکارتہ میں کہا کہ امریکی انتظامیہ نے کوبانی میں اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں کیخلاف برسر پیکار کردوں کے لیے ہتھیار اور گولہ بارود فضا سے زمین پر پھینکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

کیری کے بقول کوبانی میں آئی ایس کے انتہا پسندوں کے خلاف لڑنے والے بہادرکردوں کی مددنہ کرنا غیراخلاقی اور غیرذمے دارانہ عمل ہوگا۔ ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی کرد جنگجوؤں کو سرحدپار کر کے شام جانے کی اجازت دے گاجہاں وہ کوبانی میں دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں سے لڑسکیں گے۔