لاہور (جیوڈیسک) سانحہ ماڈل ٹاؤن سے شہرت پانے والے گلو بٹ کہتے ہیں کہ طاہر القادری اس کے والد کے برابر جبکہ عمران خان ماموں ہیں اور اگر والد یا ماموں کچھ کہہ دیں تو اس کا برا نہیں منانا چاہئے۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ایوب مات نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دوران تحریک منہاج القرآن کے مرکزی دفتر کے باہر توڑ پھوڑ سے متعلق مقدمے کی سماعت کی، سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ اے ایس آئی منیر پر جرح ہوئی جس کے بعد عدالت نے سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے اگلی سماعت میں مزید گواہان کو طلب کر لیا۔ سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے گلو بٹ کے وکلا کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر نے ان کے وکلا کے خلاف مقدمے کی درست تفتیش نہیں کی لیکن انہیں امید ہے کہ گلو بٹ باعزت بری ہوجائیں گے۔
اس موقع پر گلو بٹ کا کہنا تھا کہ وہ کوئی بدمعاش نہیں، گلو بٹ کا دوسرا نام پاکستان ہےاور پاکستان کا دوسرا نام گلو بٹ ہے، اسے اپنے وکلا اور عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے، اس کے علاوہ وہ میڈیا سے بھی مطمئن ہے، ڈاکٹر طاہر القادری سے اس کی کوئی لڑائی نہیں بلکہ وہ تو اس کے محسن اور والد صاحب جیسے ہیں۔ اگر والد بیٹے کو یاد کرے تو کوئی بات نہیں، اس کا کہنا تھا کہ عمران خان اس کے ماموں ہیں اور اگر بھانجے کے بارے میں وہ کچھ کہتے ہیں تو اس کا برا نہیں ماننا چاہئے۔