حکیم جواد الرحمٰن نظامی سیفی نئuogکے وائس چانسلر ڈاکٹر فہیم ملک کی رہائش گاہ پر جاکر انہیں مبارکباد پیش گجرات (جی پی آئی) متحدہ علماء مشائح بورڈ کے سرپرست اعلیٰ حکیم جواد الرحمٰن نظامی سیفی نئuogکے وائس چانسلر ڈاکٹر فہیم ملک کی رہائش گاہ پر جاکر انہیں مبارکباد پیش کی ۔اور قران پاک کانسخہ پیش کیا۔ ڈاکٹر فہیم ملک نے ان کا شکریہ اد کیا اور کہا کہ آپ ہمارا فخر ہیں اور امن کے داعی ہیں۔ حکیم جواد الرحمٰن نظامی نے ان کے لئے ھصوصی دعا کی۔ان کے ہمراہ علامہ بشارت شای، چوہدری مشتاق، ڈاکٹر افضل ذکی بھی تھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سالانہ مرکزی عرس غوث اعظم 26اکتوبر بروز توارصبح 9بجے تانماز مغرب دربار نوشاہی نوشہ پور جہلم منعقد ہوگا گجرات (جی پی آئی) سالانہ مرکزی عرس غوث اعظم 26اکتوبر بروز توارصبح 9بجے تانماز مغرب دربار نوشاہی نوشہ پور جہلم منعقد ہوگا جس کی صدارت عالمی مبلغ اسلام علامہ پیر سید معروف حسین عارف نوشاہی کریں گے ۔دنیا بھر سے علماء و نعت خواں شریک ہوں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈی پی او گجرات رائے اعجاز نے مرکزی جلوس کے روٹس کا معائنہ کیا ت گجرات (جی پی آئی) ڈی پی او گجرات رائے اعجاز نے مرکزی جلوس کے روٹس کا معائنہ کیا تفصیلات کے مطابق رائے اعجاز احمد نے بی ڈویژن کے علاقہ میں واقع امام بارگاہ حسینیہ سے برآمد ہونے والے مرکزی جلوس کے روٹ کا تفصیلی جائزہ لیا ۔اس موقع پر ڈی ایس پی سٹی غلام مصطفی گیلانی ،ڈی ایس پی ٹریفک سہیل فاضل سٹی سرکل کے تمام SHO,sموجود تھے ۔صدر حسینیہ ٹرسٹ چوہدری منظور حسین ،سید سرفراز حسین جعفری جنرل سیکرٹری حسینیہ ٹرسٹ و امن کمیٹی ۔سید الطاف عباس کاظمی،جواد جعفری ،خادم علی خادم نے جلوس کے روٹ کے متعلق ڈ ی پی او گجرات کو مکمل بریف کیا ۔اس موقع پر DPOگجرات رائے اعجا احمد نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے جائیں گے اورپولیس اس سلسلہ میں بھرپور تعاون کرے گی ۔پروفیسر سید سرفراز جعفری نےDPOگجرات کو کہا کہ گجرات امن پسند شہر ہے اور ہم سب ملک کر امن قائیم کریں گے،ہمارے رضاکار 24گھنٹے پولیس کے ساتھ ہوں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ترقی یافتہ دور میں بھی بیٹیوں پر ظلم وبربریت جاری ہے ،مولانا محمد عمران عطاری گجرات(جی پی آئی)مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمرن عطاری نے کہا کہ آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی بیٹی کی پیدائش کو برا سمجھا جارہا ہے ،بیٹی کی پیدائش پر جو ظلم وستم کئے جارہے ہیںاور یہ کسی سے پوشیدہ نہیں معاشرے کے افراد اس ظلم وبربریت سے آشنا ہیں ۔وہ دعوت اسلامی کی عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ میں سلسلہ ”ایسا کیوں ہوتا ہے ؟”میں بیان کررہے تھے ۔ انہوںنے کہاکہ بیٹا ہو یا بیٹی دونوں کو یکساں شفقت ومحبت کی ضرورت ہے والدین کو چاہئے کہ وہ بیٹے اور بیٹی میں تفریق کے سلسلے کو ختم کریں۔جو لوگ بیٹے سے اس لئے محبت کی جاتی ہے کہ وہ بڑا ہوکر کما کر دے گا وہ یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ بیٹا آپ کے بڑھاپے کا سہارا بنے یا آپ کو کما کر دے گا بہت سے ایسے والدین ہیں جن کے بیٹے انہیں بڑھاپے کی دہلیز پر چھوڑ چکے ہیں نہ وہ ان سے ملنے آتے ہیں نہ ہی اپنی کمائی میںسے کچھ دیتے ہیں ۔ دیکھا جائے تو بیٹیاں والدین کی زیادہ خدمت کرتی ہیں ان کے دل میں بیٹوں کی نسبت والدین کی محبت زیادہ ہوتی ہے ۔بیٹی کی پیدائش پراسکی ماں پر طرح کے مظالم ڈھائے جاتے ہیں سفاک لوگ اپنی نومولود بیٹی کو قتل کے درپے ہوجاتے ہیں یا بیوی کو طلاق دے دیتے ہیں ۔ایسے لوگ اپنی بیٹی کو گھر لے جانے کی زحمت گوارا نہیں کرتے ہیں بلکہ ہسپتال میں چھوڑ جاتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے معاشرے میں زیادہ جہیز کے مطالبے نے بیٹیوں کو بوجھ بنا کر پیش کردیا ہے اگر اس برائی سے جان چھوٹ جائے تو بہت سی دیگر برائیوں کا خاتمہ ہوجائے گا ۔لڑکے والوں کو چاہئے کہ بیٹی والوں سے اپنے مطالبات منواکر ان پر بے جا بوجھ نہ ڈالیں ۔یہ ظلم ہے اور اللہ عزوجل ظلم کو پسند نہیں فرماتا ،ظلم کا انجام بہت بر ا ہے اللہ عزوجل جب ظالم کی گرفت فرمائے گا تو کوئی بھی اسے نہیں بچا سکے گا ۔ بروز قیامت ظالم کی نیکیاں مظلوم کو اور مظلوم کے گناہ ظالم کو دئیے جائیں گے اور اسے واصل جہنم کر دیا جائے گا۔ نگران شوریٰ نے کہاکہ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جنہیں اچھے رشتے ملتے ہیں جو لالچی نہیں ہوتے اور بیٹیوں کے گھر والوں پر بوجھ نہیں بنتے ۔الحمد للہ عزوجل تبلیغ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوت اسلامی سے وابستہ مسلمان بیٹیوں کی پیدائش پر خوش ہوتے ہیں انہیں رحمت مانتے ہیں ۔اس مدنی ماحول سے وابستہ مسلمان بیٹی والوں پر بوجھ نہیں ڈالتے ان کی کوشش ہوتی ہے شادی اور اس کے بعد کے معاملات سنت کے مطابق ہوں۔