تھرپارکر میں قحط، خوراک کی قلت سے مزید دو بچے دم توڑ گئے, 53 زیر علاج

Children

Children

تھرپارکر (جیوڈیسک) تھرپارکر میں قحط کی صورتحال برقرار ، خوراک کی قلت سبب مزید دو بچے دم توڑ گئے۔ سندھ حکومت نے آفت زدہ علاءقہ قرار دینے کے باوجود امدادی کارروائیاں شروع نہیں ہوئیں ، تفصیلات کے مطابق تھرپارکر میں قحط کی صورتحال ہے۔

تین برس سے بارشیں نہ ہونے کے باوجود قحط کی صورتحال سنگین بن گئی ہے ، لوگ بھوک اور پانی کی قلت کا شکار ہونے سے مشکلات کے شکار ہیں ، تھرپارکر میں خوراک کی قلت سے بچوں کی اموات کا سلسلہ رک نہیں سکا ہے اور مٹھی سول ہسپتال میں مزید زیر علاج دو بچے دم توڑ گئے ہیں۔

مٹھی کے نواحی گائوں ڈابھو ولی محمد کا رہائشی پانچ دن کا جام ولد اردان اور چھاچھرو کے نواحی گائوں مٹھی کاتڑ کی بچی پانچ سالہ نیبراج کی بیٹی چھوتھی غذائی قلت سے بیمار ہونے کے بعد دم توڑ گئی۔

جبکہ سول ہسپتال مٹھی میں 53 بچے سول ہسپتال مٹھی میں زیرعلاج ہیں جس میں تین بچوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ، سندھ حکومت نے تھرپارکر کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا ہے لیکن ضلعی انتظامیہ نے امدادی کارروائیاں شروع نہیں کی ہیں۔