لندن (جیوڈیسک) کہ مریخ کی جانب جانے والے خلا بازوں کو سفر کے دوران انتہائی مہلک تابکاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یونیورسٹی آف نیو ہیمپشائر میں کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ تابکاری کے خوفناک خطرات کی وجہ سے مریخ کی جانب بھیجے جانے والا ممکنہ انسانی مشن ناممکن نظر آتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ جب سورج کم متحرک ہوتا ہے تو کاسمک شعاعیں بڑھ جاتی ہیں ، جن کے باعث خلا باز کے لئے خلا میں محفوظ رہنے کی میعاد کم تر ہو جاتی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ مستقبل میں شمسی سرگرمیاں بتدریج کم ہوتی جائیں گی ، جس کا مطلب ہے۔
کہ مرد خلا میں 320 روز سے زیادہ قیام نہیں کر سکتا۔ جب کہ فی میل خلا باز اس سے بھی کم صرف 240 دن تک خلا میں ٹھہرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس صورت میں مارس مشن کے لئے کسی انسان خاص طور پر خاتون کا جانا بہت مشکل ہو جائے گا۔ خلاباز مرد ہوں یا عورت دونوں کو مارس مشن کے دوران ریڈی ایشن کی وجہ سے کینسراور دیگر امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ رہے گا۔
ریسرچ سے پتہ چلا ہے کہ ایک تیس سالہ خلانورد کاسمیک شعاعوں کے اثر انداز ہونے سے پہلے ایک سال تک خلا میں رہ سکتا ہے اور ایک سال مریخ تک جانے اور واپس آنے کے لئے کافی ہے۔ تا ہم اس سے زیادہ دیر خلا میں قیام کرنا خطرناک ہو گا۔ اس لئے مارس مشن میں انسان کی شمولیت کم ہی ممکن نظر آتی ہے۔