اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر برائے سرحدی امور عبدالقادر بلوچ کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں 80 فیصد علاقہ دہشت گردوں سے پاک کیا جاچکا ہے تاہم فوج کی جانب سے آپریشن مکمل ہونے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا۔
وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کا مقصد ہمیشہ کے لیے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہے، فوج انتہائی بہادری اور دلچسپی سے آپریشن کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہتی ہے۔
اور کم سے کم نقصان کی خاطر آپریشن میں وقت لگ رہا ہے اس لیے فوج کی جانب سے آپریشن کے مکمل ہونے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا لہذا آپریشن کے نتیجے میں 80 فیصد علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرالیا گیا ہے۔
عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ ضرب عضب کی کامیابی کا راز آئی ڈی پیز کے مسائل کا حل اور ان کی مکمل بحالی ہے،حکومت کو نقل مکانی کرنے والوں کے مسائل کا علم ہے اور انہیں جامع حکمت عملی کے تحت حل کررہے ہیں۔
حکومت 30 لاکھ سے زائد بے گھر افراد کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے جبکہ اس مد میں خیبرپختونخوا حکومت کو بھی 26 ارب روپے اضافی دیئے گئے ہیں اور ان کے مسائل کے حل کیلئے جتنی رقم درکار ہوگی وہ بھی وفاقی حکومت فراہم کرے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشت گردوں کے خاتمے تک آئی ڈی پیز کا واپس اپنے علاقوں میں جانا خطرے سے خالی نہیں اس لیے آپریشن کے مکمل ہونے تک انہیں واپس بھیجنے کا خطرہ مول نہیں لیا جاسکتا کیونکہ دہشت گرد چاہتے ہیں کہ آئی ڈی پیز فوراً واپس آجائیں اس لیے اگر ان کو واپس بھجوایا گیا تو دہشت گرد انسانی ڈھال کے طور پر انہیں استعمال کریں گے۔