برج ٹاؤن (جیوڈیسک) بھارت کے آنکھیں دکھانے پر ویسٹ انڈیز کی حالت غیر ہونے لگی، دورہ ادھورا چھوڑنے پر ندامت ظاہر کرتے ہوئے معافی مانگ لی۔
معاملہ سلجھانے کیلیے جلد میٹنگ کی بھی درخواست کردی، بورڈ کا کہنا ہے کہ ہم ٹوٹا ہوا رشتہ پھر سے استوار کرنے کیلیے پُراعتماد ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت نے گذشتہ روز ویسٹ انڈیز کو سبق سکھاتے ہوئے اس کے ساتھ نہ صرف کرکٹ تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا بلکہ قانونی کارروائی کا بھی فیصلہ سنایا تھا۔ مستقبل کے ٹورز کی معطلی سے ہونے والے کروڑوں ڈالرز کے ممکنہ نقصان نے ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ کی حالت خراب کر دی۔
معاملے پر غور کیلیے بلایا جانے والا ہنگامی اجلاس 8 گھنٹے تک جاری رہا جس میں تمام معاملات کا اچھی طرح جائزہ لینے کے بعد اس نتیجہ پر پہنچا گیا کہ اگر بھارتی بورڈ نے حقیقت میں اپنی ٹیم نہ بھیجی تو پھر ان کا نہ صرف خزانہ خالی ہوجائیگا بلکہ ملک میں کھیل کے فروغ کی کوشش بھی دم توڑ جائینگی۔ اس موقع پر ٹیم منیجر رچی رچرڈسن اور سابق کپتان و چیف سلیکٹر کلائیو لائیڈ نے بھی دورئہ بھارت کے دوران پلیئرز کے رویے اور حالات و واقعات کی رپورٹ دی۔
اجلاس کے بعد بورڈ کی جانب سے بھارت سے ٹور کے درمیان میں ہی ٹیم واپس بلانے پر نہ صرف ندامت کا اظہار کیا گیا بلکہ معافی بھی مانگ لی گئی۔ کیریبیئن کرکٹ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ہمارے بھارت کیساتھ دہائیوں پرانے تعلقات ہیں جنھیں ٹوٹنے سے بچانے کیلیے بی سی سی آئی کیساتھ جلد میٹنگ کرکے معاملہ حل کرنے کی کوشش کرینگے۔ بورڈ کے اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ ٹوٹے ہوئے رشتے کو پھرسے جوڑا جاسکتا ہے، انھیں یہ یقین دہانی بھی کرائی جائے گی کہ آئندہ اس طرح کی صورتحال پیدا نہیں ہوگی۔
ویسٹ انڈیز نے جنوبی افریقہ کو بھی فیوچر ایگریمنٹ کے تحت ٹور کی یقین دہانی کرا دی، بورڈ کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہم کرکٹ جنوبی افریقہ کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ شیڈول کے مطابق ٹور کو کامیاب بنانے کی پوری کوشش کرینگے۔ پروٹیز کے ساتھ تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا آغاز 17 دسمبر سے ہونا ہے۔
گرینیڈا کے وزیراعظم کیتھ مچل نے بورڈ اور پلیئرز کے درمیان تنازع کو ختم کرنے کیلیے ثالثی کی پیشکش کردی۔ انھوں نے کہا کہ یہ بحران پورے کیریبیئن کیلیے خطرناک ہے، اس سے صرف کرکٹ کو ہی نہیں بلکہ ہمارے لوگوں اورمعیشت کو بھی نقصان پہنچے گا۔ سابق فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ نے صورتحال کا ذمہ دار بورڈ کو قرار دیا،انھوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز میں مسئلہ یہ ہے کہ کرکٹ بورڈ چیزوں کو دیوار سے لگاتا اور آخری لمحہ تک انتظار کرتا رہتا ہے، اسی سے صورتحال بگڑ جاتی ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ویسٹ انڈیز اور بھارت کے درمیان تنازع پر ’خاموش تماشائی‘ کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کرلیا، البتہ بھارتی بورڈ کی شکایت پر ویسٹ انڈیز کو معطل اور اس کی ورلڈ کپ شرکت فیس سے بی سی سی آئی کا نقصان پورا کیا جا سکتا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیاکہ جو کچھ بھارتی اور ویسٹ انڈین بورڈ میں ہوااس پر ہمیں کافی تشویش ہے، حال ہی میں منسوخ ہونے والے ٹور کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں،امید ہے کہ تنازع اچھے انداز میں حل ہوجائے گا لیکن اس کے ساتھ یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ جب تک یہ معاملہ ہمیں منتقل نہیں کیا جاتا اس وقت تک ہم مداخلت نہیں کر سکتے۔
باہمی فیوچر ٹور پروگرامز کے حوالے سے پیدا ہونے والے تنازع میں اب آئی سی سی کے پاس مداخلت کرنے کے اختیارات نہیں ہیں۔ آفیشل نے کہا کہ صورتحال کا جائزہ 10 نومبر کو دبئی میں ہونے والے آئی سی سی بورڈ اجلاس میں لیا جائیگا۔ قوانین کے مطابق اگر بی سی سی آئی باضابطہ شکایت کرے تو معاملہ تنازعات کمیٹی کے سپرد ہوگا جہاں سے ویسٹ انڈیز کیخلاف سخت کارروائی ہو سکتی ہے۔