بھمبر : گورنمنٹ کی طرف سے 200 یونٹس پر یکساں ریٹ کا راگ الاپنا عوام کو بے وقوف بنانے کے مترادف ہے جبکہ آزادکشمیر میں جنرل سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، کرایہ میٹر، نیلم سرچارج چھوڑ کر 100یونٹس پر فی یونٹ ریٹ 5.79روپے ہے جبکہ مزید 100یونٹس کا ریٹ فی یونٹ 8.11روپے ہے حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پہلے 200 یونٹس پر ریٹ فی یونٹ 5.79روپے ہوتا لیکن ایسا نہیں ہے اس لیے کسی وزیر یا سرکاری اہلکار کو جھوٹ نہیں بولنا چاہیے اور مہنگی بجلی کے باوجود عوام حکومتوں کا ساتھ دے رہے ہیں اس آزادکشمیر میں پہلے 300یونٹس کا ریٹ فی یونٹ 5.79روپے کیا جائے تاکہ غریب اور متوسط طبقے کو ریلیف مل سکے ان خیالات کااظہار مرکزی صدر کشمیر فریڈم موومنٹ انجینئر خالد پرویز بٹ نے کیا انہوںنے کہاکہ آزادکشمیر میں ایکسائز اینڈ انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کیطرف سے کاروباری لوگوں کو تنگ کیا جا رہا ہے۔
مجموعی طورپر ایسے تاجر جو دوکانوں کی حد تک کام کررہے ہیںان میں اکثریت میٹرک بھی پاس نہیں ہیں جبکہ انکم ٹیکس اور بالخصوص سیلز ٹیکس کی سوجھ بوجھ انتہائی مشکل ہے بلکہ سرکاری اہلکار اپنے وضح کردہ نظام سے نابلد ہیںجس وجہ تاجروں کو سیلز ٹیکس ریٹرن لیٹ جمع کروانے اور نہ جمع کروانے کی صورت میں پانچ ہزار روپے جرمانہ لگا رہے ہیں اور جن لوگوں نے کاروبار چھوڑ دیے ہیں انہیں لاکھوں روپے کے نوٹس جاری کیے جاتے ہیںٹیکس چور آزادہیں اور جو ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔
انکی زندگی اجیرن بنادی جاتی ہے اب سیلز ٹیکس والوںنے ان تاجروں کو ذلیل وخوار کرنا شروع کر دیاہے جنہوںنے سیلز ٹیکس نمبر جاری کروائے تھے جبکہ سیلز ٹیکس نمبر جاری کروانے میں مینوفیکچررز کو کردار تھا جبکہ ڈسٹری بیوٹر کا کردار صفر تھا سیلز ٹیکس کی ادائیگی بھی انہوںنے ہی کرنی تھی اور وہی سیلز ٹیکس جمع کروارہے ہیں لیکن ناخواندہ اور جاہل ڈسٹری بیوٹروں کو محکمہ سیلز ٹیکس نے صحیح گائیڈ ہی نہیںکیا اب آڈٹ انسپکشن کا بہانہ بنا کر سیلز ٹیکس جاری شدہ تاجروںکو بھاری جرمانے کیے جارہے ہیں جو کہ ظلم ہے اور فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔