اسلام آباد (جیوڈیسک) معروف تجزیہ نگار، سینئر قلمکار و اینکرحسن نثار نے کہا ہے کہ ہمار ے معاشر ے میں نفرتوں کی بات کی جاتی ہے لیکن آج الطاف حسین تصنیف کے توسط سے محبت کی بات کررہے ہیں۔
جس پر الطاف حسین اور ایم کیو ایم کومبارک بادپیش کرتا ہوں، حقیقی لیڈر ایک استاد کی طرح ہوتا ہے، میری الطاف حسین اور ایم کیوا یم سے قربت کی اہم وجہ یہی وجہ ہے کہ الطاف حسین ایک سیاسی لیڈرنہیں بلکہ استاد ہیں۔
الطاف حسین نے ملک میں غریبوں کی حکمرانی اوربا اختیار عوام کی روایت کی بنیاد ڈالی تھی جس کی باتیں آج کے سیاسی لیڈر کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہارانھوں نے الطاف حسین کی تصنیف فلسفہ محبت کے انگریزی ترجمے’’ Philosophy Of Love‘‘کی تقریب رونمائی کے سلسلے میں اسلام آبادکے۔
میریٹ ہوٹل میں منعقدہ پروقار تقریب کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ الطاف حسین نے اپنے لوگوں کوہمیشہ سے ہی محبت کا درس دیا ہے۔
الطاف حسین نے مہاجرقومی موومنٹ کے نام سے اپنے گھر سے پیغام کو پھیلانے کا آغاز کیااور اب یہ نظر یہ ملک کے کونے کونے میں پہنچ چکا ہے۔ فاروق ستارنے کہا کہ الطاف حسین کی محبت صرف ایک فرد یا طبقے کیلیے نہیں ہے۔
بلکہ ملک کے 98 فیصد غریب متوسط طبقے کے عوام اور پو ری انسانیت کیلیے ہے، ہمیں ملک سے خاندانی سیاست کا خاتمہ کرنا ہوگا اور اس نظام کا قلعہ قمع کرنا ہوگا جو گزشتہ 67 برسوں سے معصو م عوام کو بے وقوف بنارہا ہے۔
سینیٹر مشاہد حسین سیدنے کہا کہ الطاف حسین کی محبت کے مختلف پہلوئوں پر تصنیف ایک ایسے وقت میں بہت اہم ہے کہ جب ملک اور امت مسلمہ کو محبت کی ضرورت ہے۔ ذوالفقار سندھو نے کہا کہ الطاف حسین کی تصنیف فلسفہ محبت صرف ایک کتاب نہیں بلکہ ہمارے عہدکی انتہائی اہم ضرورت ہے۔
ماوری سرمد نے کہاکہ الطاف حسین ملک کی سیاست میں سختی کا خاتمہ کر کے تبدیلی لے آئے ہیں۔ میاں عتیق نے کہاکہ ہمارافریضہ ہے کہ ہم الطاف حسین کے محبت کے پیغام کو سرحدوں کی قید سے دور پوری دنیا میں پہنچائیں۔