اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) ملک کے دیگر شہروں کی طرح اسلام آباد میں بھی مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام سانحہ ہزارہ گنجی کیخلاف امام بارگاہ جی سکس ٹو کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مظاہرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے حکومت مخالف نعرے لگائے اور سانحہ کی مذمت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل ظہیر نقوی اور علامہ اخترعباس کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں محرم الحرام سے فقط دو دن قبل ہونے والے واقعہ نے حکومتی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کا بھانڈا پوڑ دیا ہے
پورے پاکستان کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ کوئٹہ سمیت ملک بھر میں آج تک جتنے بھی واقعات ہوئے ان کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا، یہی وجہ بن رہی ہے کہ کالعدم تنظمیں دبدن مضبوط ہورہی ہیں، ایسا لگتا ہے کہ ریاستی اداروں نے ان کالعدم جماعتوں کے آگے ہتھیار ڈال دیئے ہیں، صوبیبلوچستان میں امن وامان کی صورتحال واضح کرتی ہے کہ نواز حکومت بھی ملک میں امن وامان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔
رہنماوں کا کہنا تھا کہ عالمی سازی عناصر کو بینقاب کیا جائے اور ملوث افراد کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے، کالعدم تنظیموں کو سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے اور ان کے رہنماوں کو گرفتار کیا جائے۔ رہنماوں نے جمعیت علمائ اسلام فے کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر ہونے والے حملے کی بھی مذمت کی۔