سری نگر (جیوڈیسک) کل جماعتی حرےت کانفرنس کی اپےل پر کشمےری پیر کو بھارتی قبضہ کے خلاف ےوم سےاہ منائیں گے۔بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو مقبوضہ کشمیر میں فوج کشی کی تھی۔ مقبوضہ کشمےر مےں بھارتی فوج کی آمد کے خلاف کشمیری پوری دینا میں یوم سیاہ منائیں گے۔ اس روز مقبوضہ کشمےر مےں ہڑتال اور جلوس مظاہرے بھی ہوں گے جبکہ اس موقع پر دنیا بھر میں کشمیری احتجاجی جلسے جلوس اور ریلیاں نکالیں گے۔
امریکہ ،برطانیہ،کینیڈا اور مشرق وسطیٰ میں بھی یوم سیاہ منایا جائے گا۔دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر کے سیلاب زدگان کے لئے 7ارب 45 کروڑ روپے کے پیکج کا اعلان،حالیہ سیلاب سے تباہ ہوئے مکانات کیلئے 570 کروڑجبکہ متاثرہ ہسپتالوں کیلئے 175 کروڑ روپے دئیے جائیں گے۔تباہ ہونے والے سکولوں کے لئے کچھ نہیں دیا گیا، جبکہ مقبوضہ کشمیر کی حکمران جماعت نیشنل کانفرنس نے نریندر مودی سے مطالبہ کیاہے کہ کنٹرول لائن پر شہریوں کی حفاظت کے لئے خصوصی بنکرز تعمیر کئے جائیں،وادی میں10سال کے لئے انکم ٹیکس چھوٹ دی جائے۔
سرینگر کے دورے کے دوران راج بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے وزیر اعظم نریند ر مودی نے کہا کہ پورا ملک جموں کشمیر کے لوگوں کے دکھ درد کا احساس رکھتا ہے اور مرکزی سرکار بازآبادکاری کی کوششوں میں لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے۔نریندر مودی نے کہا کہ سیلاب سے تباہ ہوئے رہائشی مکانات کی از سر نو تعمیر کیلئے 570کروڑ جبکہ بری طرح سے متاثر ہوئے چھ بڑے ہسپتالوںکی تجدید و مرمت کے لئے 175کروڑ روپے کی رقم فراہم کی جائے گی۔انہوں نے پرائمری اور اپر پرائمری سطح تک کے سکولوں کے طلبا کو مفت کتابیں اور کاپیاں فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ مالی معاونت کی رقم براہ راست متاثرین کے بنک کھاتوں میں جمع کرنے کے اقدامات کرنے ہونگے۔اس سے قبل وزیر اعظم نے وزیر اعلی عمر عبداللہ سے ملاقات کی اور بعد میں ریاستی افسران کی ایک علیحدہ میٹنگ کی صدارت کی جس میں وزیر اعلیٰ کے علاوہ گورنر این این ودہرا بھی موجود تھے۔
دوران مخلوط حکومت میں شامل کانگریس پارٹی نے وزیر اعظم سے ملاقات نہیں کی۔ حزب اختلاف پی ڈی پی کے اعلیٰ سطحی وفد وزیر اعظم سے ملاقات کی اور ریاست میں سیلاب سے پیدا شدہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقعے پر پی ڈی پی لیڈران نے وزیر اعظم مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ سیلاب زدہ جموں وکشمیر کی سر نو تعمیر کیلئے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دیں۔ وفد نے بے گھر ہونے والے افراد کیلئے ہمہ موسمی پناہ اور تجارت، باغبانی اور سیاحتی سیکٹر کیلئے خصوصی مالیاتی پیکج کے اعلان کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار ہلاک،وادی سے مسخ شدہ نعشوں کی برآمدگی کا سلسلہ جاری۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضة کشمیر کے علاقے انت ناگ میں حس پورہ کھڈونی میں نامعلم افراد کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا۔مارے جانے والے اہلکار کی شناخت رفیق احمد میر کے نام سے ہوئی ہے۔پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا ہے۔دریں اثناءبانڈی پورہ سے ایک اور مسخ شدہ نعش برآمد ہو ئی ہے۔پولیس نے مقامی لوگوں کی نشاندہی پرنعش میں لے لی ہے،مارے جانے والے شخص کی شناخت نہیں ہو سکی۔