کراچی (جیوڈیسک) آج خلیفہء ثانی حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یوم شہادت منایاجارہا ہے۔ آپ ؓکے دور میں اسلامی مملکت 28 لاکھ مربع میل کے رقبے تک پھیل گئی تھی ۔آپ کا نام عمر اور لقب الفاروق یعنی سچ اور جھوٹ میں فرق کرنے والا ہے۔
خطاب بن نفیل اورحنتمہ بنتِ ھشام کے صاحبزادے عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 37 قبلِ ہجرت مکہ میں پید ا ہو ئے۔ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے لوگوں کو اسلام کی دعوت دی تو حضرت عمرؓ نے آپ ﷺ کی سخت مخالفت کی اور اعلان نبوت کے چھ سال بعد 27 سال کی عمر میں اسلام قبول کیا۔
حضرت عمر کے اسلام قبول کرنے سے پہلے 39 مرد اسلام قبول کر چکے تھے آپ 40 ویں مسلمان مرد تھے۔ آپ کے اسلام قبول کرنے سے مسلمانوں کو بہت خوشی ہوئی اور انہیں حوصلہ ملا۔ ہجرت کے بعد آپ نے تمام زندگی اسلام کی خدمت کرنے میں گزار ی۔
تمام اسلامی جنگوں میں مجاہدانہ کردار ادا کیا اور اسلام کے فروغ اور اس کی تحریکات میں حضور اکرم ﷺکے رفیق رہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےاپنے دور خلافت میں مصر، ایران، روم اور شام جیسے بڑے ملک فتح کیے۔ 1 ہزار 36 شہر مع ان کے مضافات فتح کیے۔
مفتوحہ جگہ پر فوراً مسجد تعمیر کی جاتی ۔ آپ کے زمانہ میں 4 ہزار مساجد عام نمازوں اور 9 سو مساجد نماز جمعہ کے لیے بنیں۔ قبلہ اول بیت المقدس بھی آپ ہی کے دور میں لڑائی کے بغیر فتح ہوا۔ 26 ذی الحجہ 23 ھجری کو آپ مسجد نبوی میں نماز فجر پڑھانے کے لئے کھڑے ہوئے تو ایک آتش پرست غلام ابو لولوہ نےجو پہلے ہی سے آپ کے قتل کا ارادہ رکھتا تھا۔
آپ پر سخت وار کیاجس سے آپ بری طرح زخمی ہو گئے اور تین دن کے بعد دس سال چھ ماہ اور چار دن مسلمانوں کی خلافت کے امور انجام دینے کے بعد جامِ شہادت نوش کیا۔ آپ کی تدفین مسجد نبوی میں حضور اکرم کی قبر مبارک کے ساتھ کی گئی۔