ریاض (جیوڈیسک) پچھلے سال 26 اکتوبر کو خواتین نے حکومت سے گاڑی چلانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا تھا ، اور آج کار ڈرائیونگ کمپین شروع ہونے کا ایک سال مکمل ہونے پر ایک بار پھر سڑکوں اور گلیوں پر کچھ خواتین کا گاڑیاں چلانے کا پروگرام تھا۔
اس ضمن میں کوئی 2500 خواتین نے آج کے روز کار چلانے کا اعلان کر رکھا تھا۔ تا ہم سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے احکامات آنے کے بعد ان کو اپنا پروگرام ختم کرنا پڑا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں عورتوں کو گاڑی چلانے کے لئے اس طرح کی مہم جوئی کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا ، بلکہ انہیں کسی شاہی فرمان کا انتظار کرنا ہو گا۔
ایسے ہی جس طرح شاہ فیصل بن عبدالعزیز شہید نے فرمان جاری کر کے لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی تھی۔ اس وقت سعودی عرب کی کوئی 47 فیصد عورتیں گاڑیوں کی مالک ہیں ، اور انہیں چلانے کی اجازت نہ ہونے کے باعث ڈرائیور رکھنا پڑتے ہیں۔