مقبوضہ کشمیر : مطالبات کے حق میں احتجاج کرنیوالے سرکاری ملازمین پر فوج کا لاٹھی چارج

Indian Army

Indian Army

سرینگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کے ایک احتجاجی مظاہرے پر سرینگر میں لاٹھی چارج کیا جسکے نتیجے میں 30 سے زائد ملازمین زخمی ہو گئے۔

ملازمین سرینگر کے علاقے کوٹھی باغ میں جمع ہو گئے اور ایمپلائیز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر عبدالقیوم وانی اور ڈیلی ویجرزفورم کے صدر سجاد احمد پرے کی قیادت میں اپنے مطالبات کے حق میں سول سیکرٹریٹ کی طرف مارچ کرنا چاہا تاہم ایکسچینج کے نزدیک ایم اے روڈ پر تعینات بھارتی پولیس اہلکاروں نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔

ملازمین کو منتشر کرنے کے لیے شدید لاٹھی چارچ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس کے باعث اعجاز احمد آہنگر، مظفر احمد، شبیر احمد، لطیف احمد، سرور احمد، رضوان احمد، ظہور احمد، گلزار احمد نامی ملازمین سمیت 30سے زائد ملازمین زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جار ہی ہے جسے سرینگر کے صورہ ہسپتال میں داخل کیا گیا۔

پولیس نے اس موقع پر درجنوں ملازمین گرفتار کر لیے۔ عبدالقیوم وانی نے ایک بیان میں ملازمین پر بھارتی پولیس کے تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ عارضی اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بجائے انہیں فوری طور پر مستقل کرے۔

انہوںنے کہا کہ غریب اور نادار ملازمین کو انکا حق دینے کے بجائے تشدد کا نشانہ بنایا اور جیلوں میں بند کیا جاتا ہے۔

ڈیلی ویجرزفورم کے صدر سجاد احمد پرے نے کہا کہ وہ مطالبات منظور ہونے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔