کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) حکومت خلفائے راشدین کے ایام سرکاری سطح پر منانے کا فی الفور اعلان کرے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ محسن اسلام ہیں۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا دور مثالی اور فتوحات کا دور تھا۔ اگر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مزید دس سال مل جاتے تو پوری دنیا پر اسلامی حکومتیں ہوتیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر میرے بعد کوئی نبی آتا تو وہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہوتا۔
محسن اسلام ، عدل و انصاف ، جرأت اور بہادری کے پیکر حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ مراد رسول تھے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اللہ تعالیٰ کی عبادت نماز کھلے عام پڑھنے کا اعلان کیا۔ اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وجہ سے پہلی مرتبہ خانہ کعبہ میں نماز ادا کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار جامعہ تعلیم القرآن کے مہتمم قاری عبدالرحمن ، جامعہ مسجد کھجور والی خطیب قاری غلام مرتضی ، جامعہ مسجد تاج بی بی کے خطیب قاری اللہ نواز سیہڑ نے اپنے ایک بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی زبان اور دل میں اللہ تعالیٰ نے حق رکھ دیا تھا۔ اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی زبان اور آواز کو قرآن کے الفاظ بنادیئے۔ جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے زناء ، شراب اور جوئے کو برا سمجھا اور مقام ابراہیم پر دو رکعت نماز کی آرزو کی تو اللہ تعالیٰ نے وحی نازل کی۔ اور قرآن مجید میں واضح احکامات آئے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے امت مسلمہ پر بہت احسانات ہیں۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سائے سے شیطان بھاگ جاتا تھا۔
آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہکے نام سے کیسر و کسراہ بھی کانپنے لگ جاتے تھے۔ اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور میں جاہلانہ رسومات کا خاتمہ ہوا۔ اور اسلام کے دشمنان کو جرأت نہ ہوئی کہ وہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسلام پر کوئی بات کرتے۔
انہوں نے کہا کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور میں مصر کا دریائے نیل ہر سال سوکھ جاتا تھا۔ وہاں کے لوگ انسانی جانوںکی قربانی دیتے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گورنر نے اس قسم کی جاہلانہ رسومات سے منع کیا ۔