سرینگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں الیکشن ڈرامے کی آڑ میں بھارتی فوج کی مزید 600 کمپنیاں طلب کی لی گئیں، سکیورٹی ایجنسیاں بھی متحرک ہیں، ریاست میں 60 فیصد پولنگ اسٹیشنز حساس قرار، پہلے مرحلے کاانتخابی شیڈول اور ضابطہ اخلاق جاری کرایا گیا، کاغذات نامزدگی کی آخری تاریخ 5 نومبر مقرر کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ریاستی الیکشن کی آڑ میں بھارتی فوج کی مزید 600 کمپنیاں طلب کر لی گئی ہیں جبکہ 7 لاکھ بھارت فوج پہلے ہی مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے۔
الیکشن کے لئے ابتدائی طور پر بھارتی فوج کی 100کمپنیوں کو طلب کیا گیا ہے جبکہ بھارت کی انٹیلی جنس اور سکیورٹی ایجنسیاں بھی متحرک ہونگی۔ذرائع نے بتایاسیکورٹی ایجنسیوں سے وسیع تبادلہ خیا ل اور زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ریاستی الیکشن حکام نے مرکزی وزارت داخلہ سے کہا ہے کہ وہ پر امن الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے بھارت فوج اورنیم فوجی دستوں کی کمپنیوں میں اضافہ کریں ۔اس دوران حکام نے کہا کہ 60فیصد پولنگ بوتھ ریاست میں انتہائی حساس قرار دئے گئے ہیں۔ادھر ریاست میں الیکشن کمیشن آف انڈیاکی طرف سے الیکشن کی تاریخوں کااعلان ہونے کے فورا بعد کوڈ آف کندکٹ لاگو کر دیا گیا ہے۔
بانڈی پورہ ضلع کو پہلے مرحلے یعنی5نومبر کے دن ووٹ ڈالنے کی تاریخ مقرر ہے اس لئے ضلع انتظامیہ ، پولیس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کو متحرک کیا گیا ہے ۔ان باتوں کا اظہار ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ ڈاکٹر شاہ فیصل نے ضلع ہیڈ کوارٹر میں بلائی گئی پریس کانفرنس کے دوران کیا ہے۔
ڈاکٹر شاہ فیصل نے بتایاکہ 28 اکتوبر 2014 کو الیکشن کمشنر آف انڈیا کی ہدایت کے مطابق باضابطہ نوٹفکیشن جاری کر دیا جاے گا جبکہ 5نومبر کو فارم بھرنے کی آخری تاریخ ہوگی۔6نومبر کو جانچ پڑتال ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ گریز کیلئے ایس ڈی ایم گریز، سمبل سوناواری کیلئے ایس ڈی ایم سمبل اور بانڈی پورہ کیلئے ڈی سی بانڈی پورہ کواسسٹنٹ ریٹرنگ آفیسر ہونگے۔انہوں نے کہا کہ باقاعدہ طور پر الیکشن کو پر امن اور صاف ستھرا بنانے کیلئے ہر سطح پر اقدامات کئے جایں گے۔
ایس پی بانڈی پورہ بشیراحمد کا کہنا تھا کہ پر امن انتخابات کیلئے پولیس کا رول اہم ہوگا اور پولیس کسی بھی طرح کی صورتحال سے نپٹنے کیلئے تیار ہیں۔