انقرہ (جیوڈیسک) امريکی حکام نے زود دیا ہے کہ عراق اور شام ميں حکومت کے خلاف برسرپیکار تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف فضائی کارروائی کے ساتھ ساتھ سائبر جنگ بھی شروع کی جائے۔
عراق اور شام ميں دولت اسلامیہ کے خلاف فضائی کارروائی کی نمائندگی کرنے والے ريٹائرڈ امريکی جنرل جان ايلن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ داعش انٹرنيٹ کے ذريعے معصوم افراد کو اپنے جال میں پھنسا کر اپنی صفيں مضبوط کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دولت اسلامیہ کو حقيقی معنوں ميں شکست دینے کے لئے ضروری ہے کہ ہم اس گروہ کے خلاف فضائی کارروائی کے ساتھ ساتھ ان کا انٹر نیٹ پر بھی مقابلہ کریں تا کہ لوگ ان کے غلط عقائد سے متاثر ہو کر بے راہ روی کا شکار نہ ہو سکیں۔
دوسری جانب امریکا اور اتحادی افواج نے عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر متعدد تازہ فضائی حملے کيے جن ميں موصل ڈيم کے قريب اور فلوجہ شہر کے آس پاس اہداف کو نشانہ بنايا گيا ہے۔ واضح رہے کہ عراق اور شام میں 8 اگست سے شروع کی جانے والی فضائی کارروائی کا تخمینہ امريکی محکمہ دفاع نے 83 لاکھ ڈالر یومیہ ہے جب کہ دولت اسلامیہ کی جانب سے بھی شام اور ترکی کے سرحدی علاقے کوبانی میں انٹر نیشنل فورسز کے خلاف بھرپور مزاحمت کی جا رہی ہے۔