اسلام آباد (جیوڈیسک) سرکاری ملازمین کی دہری ملازمت پر پابندی سے متعلق ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا، حکومت نے مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بل میں سقم ہیں، دوبارہ قائمہ کمیٹی کو بھجوایا جائے تاکہ مشاورت کی جا سکے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت ہوا۔ پیپلز پارٹی کی رکن نفیسہ شاہ نے سرکاری ملازمین کی دہری ملازمت پر پابندی سے متعلق بل پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین چھٹی لے کر غیر ملکی اداروں میں ملازمتیں کر رہے ہیں، اگر اچھی کمائی کا شوق ہے تو پھرسرکاری نوکری چھوڑ دیں۔
قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بل کی مخالفت نہ کی جائے، قانون سازی سے پاکستان کا بھلا ہو گا،قانون سازی سے پتہ چلتا ہےکہ پارلیمنٹ کام کر رہی ہے، موجودہ حکومت کےوزیر قانون بنانے کے بجائے کام خراب کر رہے ہیں۔ وزیر نجکاری زاہد حامد نے کہا کہ لازمی نہیں کہ سینیٹ سے پاس ہونے والا بل قومی اسمبلی میں لا کر منظور کرا لیا جائے، بل میں سقم ہیں، قومی اسمبلی کی کمیٹی پہلے جائزہ لے، پھر پیش کیا جائے۔
ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ یہ اہم معاملہ ہےجسے قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا جائے۔