پی آئی اے کے 7 طیارے آج کباڑیوں کو بیچ دیے جائیں گے

P I A

P I A

کراچی (جیوڈیسک) قومی ایئرلائن کے وہ پر شکوہ طیارے جو کبھی سینکڑوں مسافروں کو لئے بڑی شان سے فضاؤں میں بلند ہوتے اور سبز ہلالی پرچم لئے دنیا بھر میں پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کرتے تھے۔

آج اپنے آخری سفر پر کباڑیوں کے حوالے کئے جارہے ہیں۔ ان میں پی آئی اے کے تابناک ماضی کی علامت دیوقامت بوئنگ 747 طیارہ بھی شامل ہے۔ 550 مسافروں کی گنجائش والا جمبوجیٹ اپنے وقت کا سب سے بڑا طیارہ تھا۔ پی آئی اے ان چند ابتدائی ایئرلائنز میں سے ایک تھی جو ان طیاروں اڑانے کی اہلیت رکھتی تھیں۔

3 ایئربس اے 310 طیارے بھی کباڑوں کے حوالے ہوں گے۔ان میں ایک طیارہ 8 جون کو کراچی ا یئرپورٹ پر دہشت گرد حملے میں تباہ ہوا تھا۔ ا یئرلائن ذرائع کے مطابق باقی دو ایر بس طیارے انجن اور فاضل پرزہ جات بروقت دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے کھڑے کھڑے ناکارہ ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق کباڑیوں کے حوالے ہونے والے 3 بوئنگ 737 طیاروں میں سے دو وزیر اعظم کے اس حکم پرگراؤنڈ کیے گئے کہ پرانے طیاروں کی جگہ نئے طیارے لئے جائیں حالانکہ یہ دونوں طیارے قابل پرواز تھے۔

مطلوبہ تعداد میں نئے طیارے تو آئے نہیں لیکن پی آئی اے کی کمزور انتظامیہ نے ان طیاروں کو کھڑا کرکے کباڑ بنا دیا۔ا یئرلائن ذرائع کے مطابق نیلام میں لینے والے کباڑیے طیاروں سے کارآمد پرزہ جات لیباٹری ٹیسٹ کے بعد دیگر ا یئرلائنز کو فروخت کر دیتے ہیں ۔پی آئی اے یہ کام خود کیوں نہیں کرتی۔