گوجرانوالہ (بیورورپورٹ) پنجاب پولیس نے ایک ماہ قبل پکڑے جانیوالے دو نوجوان مقابلے میں پھڑکا دئیے نواحی گائوں موضع چہل کلاں میں نعشیں پہنچنے پر کہرام مچ گیا پولیس نے بیگناہ نوجوانوں کو قتل کر دیا’اہل علاقہ کامئوقف۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ رات کینٹ پولیس سے مبینہ مقابلے میں جاں بحق ہونیوالے دو افراد حافظ طلحہ اور رمضان اعوان کے لواحقین نے میڈیا کو بتایا کہ27ستمبر کو مختلف جگہوں سے اٹھایا کل 4افراد تھے۔
جن میں ایک سہولت سنٹر گوجرانوالہ کا ملازم زاہد اقبال بھی ہے اور رمضان کا بھائی فرحان بھی شامل تھے۔ ان دونوں کو پولیس نے 10دن تک حراست میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا جبکہ ایک ماہ کے دوران نہ صرف اہل علاقہ میں بعض افراد نے ہلاک شدگان دونوں افراد سے نہ صرف ملاقاتیں بھی کیں بلکہ پولیس سودے بازی بھی کرتی رہی اور آج کل رہائی کی باتیں بھی کرتی رہی لیکن گذشتہ رات پولیس نے انہیں مقابلہ میں پار کر کے ڈکیتوں کی داستان بنا دی۔
اہل دیہہ اور نوجوانوں کے ورثاء نے اعلی حکام سے جعلی پولیس مقابلہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ مرحوم حافظ طلحہ کا تعلق تبلیغی جماعت سے بھی ہے اور اسے ملکوال سے پولیس نے حراست میں لیا جبکہ رمضان اعوان کو اس کی بہن کے گھر واقع لمباں والی سے پکڑا گیا۔ورثا اور اہل علاقہ نے وزیراعلی پنجاب سمیت تمام اعلی حکام سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔