لاہور (جیوڈیسک) سانحہ ماڈل ٹائون میں گاڑیوں کی توڑ پھوڑ میں ملوث گلو بٹ کو انسداد دہشتگردی عدالت نے گیارہ سال تین ماہ کی قید اور ایک لاکھ گیارہ ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا گیا، پولیس نے گلوبٹ کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے گلوبٹ کو عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا، گلوبٹ پر ماڈل ٹاؤن میں گاڑیوں کی توڑپھوڑ کا الزام تھا۔ سزا سن کر گلو بٹ کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔
گلو بٹ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے جو ڈنڈا پیش کیا وہ گلوبٹ کا نہیں ہے، سزا کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔انھوں نے کہا کہ فیصلے کی مصدقہ کاپی حاصل کرنے کے بعد اپیل کریں گے۔ سماعت کے دوران 12 پولیس اہلکاروں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ گلوبٹ نے جن گاڑیوں کے شیشے توڑے ان کے مالکان نے بیان نہیں دیا۔
گلوبٹ کے وکلاء نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے، انھوں نے کہا کہ عمران خان، طاہر القادری کی جانب سے معاملے کو اتنا زیادہ اچھالا گیا کہ جج پر فیصلے کیلئے دبائو تھا۔ سانحہ ماڈل ٹائون میں خاص طور پر صرف گلو بٹ کو نشانہ بنایا گیا۔
فوٹیج کے مطابق پولیس نے گلوبٹ کو گلے لگایا جبکہ عدالت میں پولیس اہلکاروں نے بیان دیا کہ گلوبٹ نے ان پر فائرنگ کی۔عدالت میں پیشی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلوبٹ نے کہا تھا کہ اگر عدالت نے بری کر دیا تو وہ سجدہ شکر بجا لائے گا۔