وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں برسوں سے تعینات اوٹی مبینہ طور پر لوٹ مار میں مصروف۔ شہری محمد عباس نعیم نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو گزاری گئی درخواست میں بیان کیا ہے کہ وہ نواحی علاقہ کوٹ حسین غریب آدمی ہے سیکیورٹی گارڈ کی ڈیوٹی کرکے اپنا،بال بچوں کا پیٹ پال رہا ہے اپنی بیوی کو آپریشن کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال وزیرآباد میں داخل کروایا جہاں برسوں سے تعینات عملہ نے حسب عادت سائل سے لوٹ مار کیلئے آپریشن میںاستعمال کے نام پر زائد مہنگے سامان کی خرید کروائی۔
منظور نامی شخص جو کہ قریبی علاقہ الہٰ آباد کا رہائشی ہے اور برسوں سے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں O.T کی ڈیوٹی کررہا ہے۔ ہسپتال جانے والے لواحقین سے مک مکا کرنے کا عادی ہے جو کوئی متذکرہ شخص کیساتھ مک مکا نہ کرسکتا ہو اسے آپریشن میں استعمال کے نام پر اضافی آپریشن سامان اور ادویات لکھ دیتا ہے جو مریضوں کے لواحقین کو مجبوراََ خریدنا پڑتی ہیں اور یہی اضافی ادویات متذکرہ شخص آپریشن کے بعد میڈیکل سٹوروں پر فروخت کرکے غیرقانونی، غیر اخلاقی دھندہ میں مصروف ہے۔محمد عباس نے بتایا کہ متذکرہ او ٹی نے اپنی ایک ذاتی کار بھی رکھی ہوئی ہے کی آمدورفت اور تیل کا خرچہ اسی دھندہ سے پورا کرتا ہے۔
سائل سے مک مکا نہ ہونے پرمتذکرہ شخص نے سائل کو بھی اسی طریقہ کار کا شکار بناتے ہوئے آپریشن میں استعمال کے نام پر قیمتی دھاگے زائد منگوائے اور صرف تین دھاگوں کے استعمال کرنے کے بعد باقی دو دھاگے جن کی مالیت کم وبیش1000روپے بنتی ہے ڈکار گیا اور اسی طرح زائد Glovesمنگوا کر ان میں سے بھی بچا کر دیہاڑی لگائی۔ شہری محمد عباس نعیم نے اعلیٰ حکام سے ہسپتال میں ہونے والی اس لوٹ مار کا نوٹس لینے اور دیگر دادرسی کا مطالبہ کیا ہے۔