ہر مسلمان کو اپنی روزمرہ زندگی کو اسلام کے مطابق ڈھالنے کے لیے علم دین کی ضرورت ہے۔علاوہ ازیں دین سے گہری عقیدت اور محبت رکھنے والے دوستوں کو مختلف مسائل کا حل پیش کرنے میں اس لیے دقت پیش آتی ہے کہ ان کے پاس دین کا کافی علم نہیں ہوتا۔جدیدتعلیم یافتہ طبقہ محسوس کرتاہے کہ ان کے پاس دینی علوم کا مناسب علم نہیں اور مدارس سے فارغ احباب کو جدید علوم سے واقفیت نہیں ہوتی۔اسی طرح تبلیغ کا فریضہ انجام دینے والے احباب جس دین کی دعوت دے رہے ہوتے ہیں اس کے بارے میں ان کا اپنا علم بہت معمولی ہوتاہے۔
درس قرآن دینے والے اکثر متحرک بھائی علم دین کے نہایت اہم شعبوں سے آگاہ نہیں ہوتے۔مشکل یہ ہے کہ اس قسم کے قابل احترام خواتین وحضرات کے پاس روایتی انداز تعلیم کے لیے وقت نہیں ۔اس اہم دینی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے دعوت فائونڈیشن پاکستان نے ایسا پروگرام ترتیب دیا ہے جس کے ذریعے ہر عمر کے مرد و خواتین نہایت آسان طریقے سے اپنے اپنے شوق کے مطابق گھر بیٹھے علم دین حاصل کرسکتے ہیں۔
بنیادی مقاصد:١۔کم سے کم وقت میں دین کے بنیادی پیغام، قرآن و سنت ،فقہ وسیرت اور جدید معاشیات و سیاسیات کے مباحث سے واقفیت۔٢۔طلبہ میں دین کے مطالعہ کا گہرا ذوق پیداکرنا۔٣۔کم از کم ٣٥بنیا دی دینی کتب کا لازمی مطالعہ ۔٤۔طلبہ میں مدرس قرآن بننے کی صلاحیت پیداکرنا۔٥۔دین کی وسیع سوچ اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی پیدا کرنا۔.
اس پروگرام کا زیادہ ترحصہ درس نظامی کے نصاب سے اخذ کیا گیاہے لیکن جدید سکالرز کی تحریروں سے بھی استفادہ کیا گیاہے۔دوسرے لفظوں میں یہ قدیم و جدید کا ایک خوبصورت گلدستہ ہے۔پورانصاب فہم دین کے نوحصوں پر مشتمل ہے: ١۔قرآن حکیم۔٢۔حدیث نبویۖ۔٣۔اسلامی فقہ۔٤۔عربی گرائمر۔٥۔سیرة النبیۖ۔٦۔اسلام کا معاشی نظام۔٧۔اسلام کا سیاسی و معاشرتی نظام۔٨۔تصوف و تزکیہ نفس۔٩۔معاونات فہم دین(مثلاًاقبالیات،فن خطابت،اسلامی تاریخ ،اہم دینی موضوعات وغیرہ ) یہ تعلیمی پروگرام تین حصوں پر مشتمل ہے:١۔تعلیم الاسلام سرٹیفیکیٹ، کورس (مکمل)۔٢۔ڈپلومہ فاضل علوم اسلامی۔٣۔اسناد فضیلت (الاستاذ، رئیس الاساتذہ)۔مندرجہ بالا ٩حصوں پر مشتمل نصاب مکمل کرنے کے لیے کم از کم٣٥کتب کا مطالعہ ایک منظم طریق کار سے کرنا پڑے گا۔٣٥کتب میں سے ١٣کتب تعلیم اسلام سرٹیفیکیٹ میں پڑھنی ہوں گی جبکہ بقیہ کتب ڈپلومہ فاضل علوم اسلامی کے لیے پڑھنا ہوں گی۔اسناد فضیلت کے لیے مرحلہ وار٤٥ کتب پڑھنا ہوں گی۔ڈپلومہ کے بعد الاستاذ کے لیے ١٥اور رئیس الاساتذہ کے لیے ٣٠پڑھنا ہوں گی ۔٧٠ سے زیادہ شائقین علم نے ملک کے طول عرض سے انفرادی طورپر داخلہ لیا ہے ۔علاوہ ازیں دینی مدارس کے ٣٧اساتذہ بھی یہ نصاب پڑھ رہے ہیں۔
اوپردئیے گئے چار کورس اور مبلغ اسلام اور مدرس قرآن کورس ،شارٹ کورسز ہیں جن کی مدت ٦ماہ سے ایک سال ہے جبکہ مربی کورس ایک لانگ کورس ہے جوتین سال کے عرصہ پر محیط ہے ۔لانگ کورس کے لئے نہ تو خلاصہ لکھنے کی ضرورت ہے اور نہ ہی پیشکش کی۔کتاب پڑھ کر ایک حلف نامہ دیناہوگا کہ طالب علم نے یہ کتاب سمجھ کر پڑھ لی ہے۔ اس کورس میں تعلیم کے ساتھ تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔
عام طورپر تربیت دینے والے کومربی کہتے ہیں لیکن اصطلاحی معنوں میں مربی ایک ایسا شیخ ہے جو بلند پایہ عالم اور روحانی شخصیت ہو۔ہمارے نزدیک مربی ایک ایسا شخص ہے جو صاحب علم بھی ہو اوراپنی تمام زندگی علم سے محبت میں گذارنا چاہتاہو،روحانی طورپروہ اپنے اللہ سے مضبوط تعلق استوار کرنا چاہتا ہو اور ذکر وفکر سے مسلسل اس تعلق میں اضافہ کرنے کا خواہشمند ہو۔اپنے تمام علم اور روحانی بالیدگی کو اپنی ذات تک محدود رکھنے کی بجائے اسے دوسروں تک پھیلانے کی ذمہ داری بھی قبول کرے۔اسے اپنی نمود ونمائش کی بجائے خالصتاًاللہ کی رضامطلوب ہو۔وہ نہ تودنیاوی جاہ وجلال کا پجاری ہواور نہ اپنی کرامات سے اپنے لئے عقیدت و احترام پیداکرنے کا خواہش مند ہو۔
Islamic Education
حفظ کرنے والے بچوں اور دین کی ابتدائی تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کا دینی علم نہ ہونے کے برابر ہے ۔اسی طرح ہمارے مڈل اور ہائی سکولوں کے طلبہ وطالبات کے لیے اسلامیات کی تعلیم انتہائی ناکافی ہے ۔انگلش میڈیم کے طلبہ وطالبات کی حالت انتہائی قابل رحم ہے ۔وہ دن بدن قومی زبان اور دینی تعلیم سے دور ہوتے جارہے ہیں ۔اس کمی کو پورا کرنے کے لیے تعلیم الاسلام سرٹیفیکیٹ کورس(ابتدائی) متعارف کروایاگیا ہے جس کے تحت مندرجہ ذیل سات کتب پڑھائی جاتی ہیں: (١) رحمت عالمۖ،(٢) اہم دینی مسائل،(٣) چہل احادیث(امام نووی)،(٤) مسدس حالی،(٥،٦) گلستان و بوستان(شیخ سعدی)اور (٧) منتخب کلام اقبال۔
اس تعلیم کے لیے بچے کو نہ تو حفظ ،ناظرہ یا کوئی دوسری دینی تعلیم ادھوری چھوڑنی پڑتی ہے اور نہ ہی کسی دوسرے مدرسے میں جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔اس پروگرام کے لیے دن میں صرف ایک گھنٹہ دینے کی ضرورت ہوگی اور جس مدرسہ میں بچہ پڑھ رہاہوگا اس کے اساتذہ ہی یہ کورس پڑھائیں گے۔بچوں کو مفت کتب اور اساتذہ کو معقول وظیفہ دیاجاتاہے۔ترجیح یہ ہے کہ پسماندہ علاقوں کے بچے اس پروگرام سے زیادہ استفادہ کریں۔سکولوں اور کالجوں کے طلبہ بھی اس سکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس وقت صوابی،درگئی،چارسدہ،سوات،نوشہرہ اور دیگر اضلاع کے٢٦مدارس کے ٨١٥طلبہ و طالبات دعوت فائونڈیشن کا نصاب پڑھ رہے ہیں جن میں مڈل اور ہائی سکول بھی شامل ہیں ۔اب تک ١٨مدارس کے ٥٢٤طلبہ وطالبات ابتدائی کورس مکمل کرکے اسناد حاصل کرچکے ہیں۔بے شمار مدارس اور سکول یہ نصاب پڑھنے کے لیے دوردراز علاقوں سے رابطہ کررہے ہیں۔اس کام کو فوری طور پر کم از کم چارگنا بڑھانے کی گنجائش ہے۔آہستہ آہستہ اسے پورے ملک میں پھیلایا جائے گا۔مربی والے کورس میں ملک کے طول وعرض سے ٦١طلبہ و طالبات اب تک داخلہ لے چکے ہیں۔دیگر کورسوں میں انفرادی طورپر داخلہ لینے والوں کی تعداد٧٠ہے۔
الحمدللہ ادارے کا تعلیمی بورڈ ایسے فاضل علما اور دانشوروں پر مشتمل ہے جن کا علمی مرتبہ اپنے اپنے حلقوں میں مسلّمہ ہے ۔مختلف مسالک اور اعلیٰ علمی حلقوں سے متعلق تعلیمی بورڈ کے ارکان یہ ہیں: ١۔ڈاکٹر سہیل حسن ،صدر شعبہ قرآن و سنت ادارہ تحقیقات اسلامی ،بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد۔١۔صاحبزادہ ڈاکٹر ساجد الرحمن ،سابق ڈائریکٹر جنرل دعوة اکیڈمی و نائب صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد۔٣۔علامہ ابوعمار زاہ دالراشدی، صدر شریعہ اکادمی گوجرانوالہ۔٤۔ جناب خلیل الرحمن چشتی،(دینی سکالر و مصنف )۔٥۔جناب اکرام اللہ جان ،ڈائریکٹر جنرل(ریسرچ اینڈ ریفرنس)وزارت مذہبی امور،حکومت پاکستان اسلام آباد۔٦۔پروفیسر ڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم،صدر شعبہ عربی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد۔٧۔شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک، صدر جمعیت اتحادالعلماء پاکستان و سابقہ ممبر قومی اسمبلی٨۔حافظ عاکف سعید، امیر تنظیم اسلامی پاکستان۔(جانشین،ڈاکٹر اسراراحمد)۔٩۔ڈاکٹر ایس ایم زمان،سابق چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل اسلام آباد۔١٠۔ڈاکٹر حافظ سید زاہد حسین،امیر تحریک اسلامی پاکستان۔١١۔قاری حنیف جالندھری،جنرل سیکریڑی وفاق المدارس پاکستان۔١٢۔ڈاکٹر نجم الدین،سیکرٹری جنرل ،تحریک عظمت اسلام،پاکستان۔١٣۔مولانامحمد صدیق ہزاروی،شیخ الحدیث جامعہ ہجویریہ،لاہور۔١٤۔ڈاکٹر محمود احمد غازی مرحوم بھی ادارے کے تعلیمی بورڈ کے رکن رہ چکے ہیں۔
محمد الیاس ڈار ،سابق جوئنٹ سیکریٹری(زکوٰة وحج وعمرہ)،سابق ڈائریکٹر جنرل سیکریٹریٹ ٹرنینگ انسٹی ٹیوٹ ،حکومت پاکستان،اسلام آباد فائونڈیشن کے چئیرمین ہیںاور بلحاظ عہدہ تعلیمی بورڈ کے رکن ہیں۔
تمام کورسز کے امتحانات کا طریق کار نہایت سادہ اور آسان ہے۔ہم ”ایک وقت میں ایک کتاب” پڑھاتے ہیں۔طلبہ کتاب مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف ابواب یا صفحات کا خلاصہ لکھتے جائیں یا چارپانچ اشخاص کے کسی بھی حلقے میں ان کو زبانی پیش (PRESENTATION)کریںاور تاریخ وار اس کا ریکارڈ اپنے پاس رکھیں۔کتاب مکمل ہونے پر خلاصہ یا تاریخ وار پیشکش کا ریکارڈ بھیجیں۔جواب کا انتظار کیے بغیر اگلی کتب کا مطالعہ شروع کردیں۔ اس کے علاوہ کسی امتحان یا ٹیسٹ کی ضرورت نہیں۔متعلقہ نصاب کی تکمیل پر تعلیم الاسلام سرٹیفیکیٹ،ڈپلومہ فاضل علوم اسلامی ،اسناد فضیلت ،مدرس قرآن سرٹیفیکیٹ،مبلغ اسلام سرٹیفیکیٹ اور مربی کی نہایت قابل قدر اسناد عطا کی جائیں گی جن کی قبولیت کی ضمانت تعلیمی بورڈ کے فاضل ارکان کے اسمائے گرامی ہوں گے۔
نہایت اہم بات یہ ہے کہ طلبہ وطالبات مندرجہ بالا کتب انفرادی طور پر بھی پڑھ سکتے ہیں لیکن اپنے آپ کو ایک نظم کا پابند کرنے اور ایک اعلیٰ سطح کے ادارے کی راہنمائی میں قدم بہ قدم جو علم وہ حاصل کریں گے وہ انفرادی طورپر ممکن نہیں۔ایک بڑامقصد حاصل کرنے کے لیے انہیںاپنے آپ کو چند ماہ کا پابند بنا ناہوگا ۔اس سے وہ جو علم سیکھیں گے اس کا اندازہ ا نہیں چند ہفتوں کی محنت سے ہوجائے گا۔
مندرجہ بالاسطور سے قارئین کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ ایک منظم انداز سے علم دین پھیلانا کس قدر اہم تبلیغی اورتعلیمی خدمت ہے جس کے لیے دین سے محبت رکھنے والے تمام اہل خیر کو پاکستان سے بھرپور تعاون کے لیے آگے بڑھنا چاہئیے اس کے علمی پروگراموں سے خود بھی استفادہ حاصل کرنا چاہئیے اور اپنے اردگر افراد واہل خانہ کو بھرپور انداز سے ترغیب دینا چاہئیے ۔وقت کے گذرنے کے ساتھ ساتھ وہ محسوس کریں گے کہ یہ کام تعلیم وتبلیغ کا ایک منفرد انداز ہے جس کا اجررب ذوالجلال کے پاس ہے۔
ATIQ UR REHMAN BALOCHI
تحریر:عتیق الرحمن 03135265617 atiqurrehman001@gmail.com