کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے واہگہ بارڈر خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اوردھماکے کے نتیجے میں درجنوں افراد کے شہید و زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ درندہ صفت عناصرنہ تواسلام کے دوست ہیں نہ مسلمانوں کے اورنہ ہی پاکستان کے بلکہ یہ عناصرانسانیت کے کھلے دشمن ہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ خودکش دھماکا مسلح افواج، تمام ریاستی اداروں اور حکومت کیلیے کھلا چیلنج ہے، یہ دھماکا ہم سب کی آنکھیں کھولنے کیلیے کافی ہے۔
اگرچہ پاکستان کی مسلح افواج وزیرستان اور مختلف قبائلی علاقوں میں ان دہشت گرد عناصر کے خلاف بھرپور جنگ کررہی ہیں اور وہاں دہشت گردوں کا قلع قمع کررہی ہیں لیکن وزیرستان میں آپریشن کے باعث یہ دہشت گرد صرف خیبر پختونخوا ہی میں نہیں۔ بلکہ ملک بھرمیں پھیل گئے ہیں اور مختلف ناموں سے ملک کے مختلف شہروں میں پولیس، رینجرز، دیگرسیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں لیکن ہم اب بھی حقائق سے انکار کر رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے۔
کہ ان دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب کا دائرہ وزیرستان سے بڑھاکر ملک بھر میں پھیلایا جائے اور معصوم عوام کے خون سے ہولی کھیلنے والے دہشتگردوں کا پورے ملک سے قلع قمع کیا جائے۔ الطاف حسین نے شہدا کے لواحقین سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلیے دعا کی۔
انھوں نے اسپتالوں میں خون کی کمی درپیش ہے عوام سے خون کے عطیات دینے کی اپیل بھی کی۔ دریں اثناالطاف حسین نے اقوام متحدہ کی جانب سے صحافیوں کے خلاف جرائم میں ملوث افرادکااستثنیٰ ختم کرنے کیلیے 2 نومبر کو منائے جانے والے عالمی دن کاخیر مقدم کرتے ہوئے اسے صحافی برادری کے تحفظ کیلیے اہم اقدام قرار دیا ہے۔
اپنے خصوصی پیغام میں الطاف حسین نے کہا کہ پاکستان میں بھی مختلف علاقے حق گو صحافیوں کیلیے نوگوایریاز کی حیثیت رکھتے ہیں اور ملک کے ان شورش زدہ علاقوں میں کئی انتہا پسند اور دہشتگرد گروپوں کی جانب سے صحافتی فرائض کی ادائیگی کے دوران صحافیوں کے اغوا،ان پر تشدد اور قتل سمیت جرائم کے دیگر واقعات آئے روز رونما ہوتے رہتے ہیں۔
لیکن اس صورتحال میں صحافیوں کو مؤثر تحفظ فراہم نہیں کیا جاتا، اس حوالے سے اقوام متحدہ کی جانب سے منایا جانے والا دن صحافی برادری کے تحفظ کیلیے اہم اقدام ثابت ہوگا، جدید دور میں عوام کو موجودہ صورتحال سے آگاہ رکھنے میں صحافیوں کا اہم کردار ناقابل فراموش ہے۔