کراچی (خصوصی رپورٹ) جلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کو یاد کیا جارہا ہے اور اس سلسلہ میں مجالس عزا ، جلوسوں کا اہتمام کیا جاتا ہے،یہ ایام ہمیں دین مبین کی سربلندی اور افتخار کیلئے ہرچیز قربان کرنے کا درس دیتے ہیں، یہ وہ ایام ہیں جب امام حسین علیہ السلام نے اپنے اصحاب وانصار کے ہمرا ہ اللہ کے دین کی حفاظت کیلئے قربانی دی جسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائیگا۔ اس لئے امت مسلمہ ان ایام عزا کو مناتی ہے اور کربلا کے عظیم پیغام کو دنیا تک پھیلانے کیلئے ہر ممکن کاوش کی جاتی ہے، امام حسین علیہ السلام نے ہمیں درس دیا ہے کہ اگر دین کی خاطر جان بھی قربان کرنا پڑے تو اس سے دریغ نہیں کیا جاسکتا۔ وقت کے طاغوت کے آگے نہ جھکنے کا نام حسینیت ہے
آج طاغوتی اور استعماری طاقتیں طالبان اور داعش جیسی تنظیموں کو سپورٹ کرکے پہلے انہیں کھڑا کرتے ہیں بعد میں انہیں ختم کرنے کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے جو سب کے سامنے ہے۔ داعش جیسے گروہوں کے قیام کا مقصد فقط اسلام کے چہرے مسخ کرنا ہے۔ پاکستان میں داعش کی سرگرمیوں اور حکومت اور قانو ن نافذ کرنے والے اداروں کی خاموش لمحہ فکریہ کیساتھ ساتھ ان اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ کراچی سمیت ملک کے کئی حصوں میں باقاعدہ داعش کی وال چاکنگ شروع ہوگئی ہے لیکن حکومت اس پر کوئی ایکشن نہیں لے رہی۔ کیا اب طالبان کے بعد ایک نئی دہشتگرد تنظیم کو پنپنے کا موقع دیا جائیگا۔ ؟؟۔ ابھی ہماری فورسز شمالی وزیرستان سے واپس نہیں آئیں کہ اب داعش کو اس ملک میں پننے کا موقع دیا جارہا ہے اور حکمران خاموش ہیں۔
عشرہ محرم کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں امام حسین علیہ السلام کی یاد منانے والے کیلئے مسائل پیدا کیے جارہے ہیں تکفیری گروہ کے ایماں پر پولیس بے گناہ افراد کو گرفتار کررہی ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ بالخصوص راولپنڈی میں امامیہ اسٹوڈٹنس آرگنائزیشن پاکستان کے طلبہ کی بلاجواز گرفتاریاں ثابت کرتی ہیں کہ پنجاب حکومت مکتب تشیع کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ہم راولپنڈی میں ہونے والی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بیگناہ افراد کو فی الفور رہا کیا جائے ورنہ ہم ملک بھر میں نویں اور عاشور کے جلسوں میں احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت اور مقامی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ عزداری سید الشہداء پر کسی قسم کی کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائیگی، وہ عناصرجو سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کرکے اس مشن کو روک لیں گے یہ ان کی بھول ہے، ہم اپنی لاشیں تو اٹھا سکتے ہیں لیکن نواسہ رسول کی عزاداری پر کوئی کمپرو مائز نہیں کرسکتے، لٰہذا دماغ سے ایسی باتوں کو نکال دینا چاہیے، عزاداری رکی تھی نہ آج رکے گی۔ لٰہذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں نویں اور دسویں محرم کے ملک بھر کے تمام جلسوں کی فول پروف سیکیورٹی دی جائے، کسی بھی دہشگردی کی ذمہ دار انتظامیہ اور حکومت پر عائد ہوگی۔ تکفیری گروہوں کو لگام دینا حکوم وقت کا کام ہے۔ انہو ں نے مزید کہا میر پور خاص میں دہشت گردوں کی جانب سے عزادروں کوکل رات شہیدکیا گیا جس پر حکومت تماشائی بنی رہی شہید ہونے والوں میں اک ہمارا بؤہندو پاکستانی بھائی بھی تھا