اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی دارالحکومت میں محرم الحرام کے موقع پرسیکورٹی کے لیے 12 ہزار سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جبکہ لاوڈ اسپیکر کےا ستعمال پر پابندی عائد کر کے مختلف مکاتب فکر کے 20سے زائد علما کو خطاب سے روک دیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں 9 اور 10 محرم الحرام کو 199 جلوس اور 909 مجالس منعقد ہونگی، جن کی حفاظت کے لیے پولیس اور رینجرز کے 12 ہزار اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔ پولیس کے مطابق اسلا م آباد میں امام بارگاہ جی سکس ٹو، آبپارہ ، ترنول، بہارہ کہو ، شہزاد ٹاون سمیت 45 مقامات کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
جبکہ 177 اہم مقامات پر بھی رینجرز کے 12 سو اہلکار موجود ہوں گے۔جلوس کے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا جبکہ سیکورٹی ٹیمز کو چار جیمرز گاڑیاں بھی دی گئی ہیں۔جلوس کے راستوں میں آنے والی مساجد سے اذان کے علاوہ لاوڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی ہوگی۔
جبکہ لاوڈ اسپیکر کا غلط استعمال کرنے والے 113 مذہبی رہنماوں کے خلاف پرچے کاٹے جا چکے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق تمام جلوس روایتی راستوں سے برآمد ہوں گے ، راستہ تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو کارروائی ہوگی۔کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ہائی الرٹ ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق پمزمیں ڈاکٹرز اور اور پیرا میڈیکل سٹاف سمیت 3500 اہلکار جبکہ پولی کلینک میں 2400 ڈاکٹر اور دیگر عملہ خدمات انجام دے گا جبکہ عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔اسپتالوں میں اضافی بیڈ اور خون کی اضافی بوتلوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔