لاہور (جیوڈیسک) واہگہ بارڈر پر دھماکے میں جاں بحق ہونے والے 44 افراد کی میتیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں ،متعدد افراد کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد میتیں آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں، شہید ہونیوالے تین رینجرز اہلکاروں کی نماز جنازہ ہیڈ کوارٹر میں ادا کی گئی۔
واہگہ بارڈر پر ہونے والے اندوہناک واقعے میں جاں بحق ہونے والے کئی افراد کی شناخت ہو گئی ہے۔ مرنے والوں میں چھ سالہ سبحان وارث ٹاون شپ لاہور ، پانچ افراد شالیمار لاہور کے رہائشی تھے جن میں ساٹھ سالہ پرویز ، 50 سالہ رفیق ، بتیس سالہ عبدالستار ، دس سالہ مظہر اور اٹھائیس سالہ عمیرہ شامل ہیں۔
5سالہ زبیشا کا تعلق دیو سماج روڈ ، 40 سالہ یاسمین اور 14 سالہ رمیشا کا تعلق ساندہ سے ،50 سالہ رفیق ، جلوپارک اور 65 سالہ حاجی شبیر اڈہ شبیل کا رہنے والا تھا ۔ پچپن سالہ عبدالرزاق کا تعلق کراچی کے علاقے کلفٹن ، اٹھائیس سالہ صادق شادمان ٹاؤن کراچی اور چونتیس سالہ عرفان ، لانڈھی کراچی کا رہائشی تھا جبکہ سکندر نامی شہری بھی کراچی کا رہائشی تھا ۔ 28 سالہ عمرانہ بی بی ، 65 سالہ رمضان بی بی اور 21 سالہ زبیریا کا تعلق فیصل کے قریبی علاقے سمندری سے تھا۔ ایک شخص کی شناخت عبداللہ اقبال ، سات سالہ بچی کی شناخت نادیہ کے نام سے ہوئی ہے۔
اڑتیس افراد کی میتیں لواحقین کے حوالے کر دی گئی ہیں جن میں لاہور کے ایک ہی خاندان کے پانچ ، سمندری سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے نو افراد کی میتیں بھی شامل ہیں۔
لاہور میں القادسیہ مسجد میں نو افراد کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کی گئی جس کے بعد ایک خاتون اور بچے سمیت تین افراد کی میتیں پشاور روانہ کر دی گئیں۔
پانچ افراد کی متیں کراچی جبکہ ایک شخص کی میت آبائی علاقے ٹنڈو آدم روانہ کر دی گئی ہے۔ واہگہ بارڈر پر اپنے فرض کی ادائیگی کے دوران شہید ہونے والے رینجرز اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی جس کے بعد میتیں ان کے آبائی علاقوں میں روانہ کر دی گئیں، رینجرز کے شہداء کی نماز جنازہ میں گورنر پنجاب اور ڈی جی رینجرز پنجاب نے بھی شرکت کی۔