نیو یارک (جیوڈیسک) 13 سال قبل دہشت گردی کا شکار ہوکر تباہ ہو جانے والے امریکی ورلڈ ٹریڈ سینٹرکی دوبارہ تعمیر کی تکمیل کے بعد اسے ایک بار پھرکاروبار کے لیے کھول دیا گیا ہے اور اس طرح یہاں چھائے موت کے سناٹے ایک بار پھر زندگی کی مسکراہٹوں سے جگمگا اٹھے ہیں۔
11 ستمبر 2001 میں دہشت گردوں نے جہاز امریکی ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرا کر اسے مکمل طور پر تباہ کردیا تھا، نیویارک میں واقع یہ بلندو بالا عمارت نہ صرف امریکا کی پہچان تھی بلکہ کاروباری دنیا میں بھی اپنا ثانی آپ تھی۔
ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی دوبارہ تعمیر کی تکمیل کو 13 سال لگے اور عمارت نہ صرف جدید ترین انداز میں تعمیر کی گئی بلکہ اس کا نام بھی تبدیل کر کے ون ورلڈ ٹریڈ سینٹر رکھ دیا گیا ہے، عمارت کی 104 منزلیں ہیں اور یہ 1776 فٹ بلند ہے جب کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ عمارت کی یہ بلندی امریکا کے آزادی کے سال کو ظاہر کرتی ہے، نئی عمارت تباہ شدہ عمارت سے بلند ہے جو کہ 1727 فٹ بلند تھی جب کہ سینٹر کی تعمیر میں 3.9 ارب ڈالر کی لاگت آئی۔
واضح رہے کہ 11 ستمبر 2001 میں دہشت گردوں نے دو جہاز ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرا دیئے تھے جس کے نتیجے میں نہ صرف عمارت زمین بوس ہوگی تھی بلکہ اس میں کام کرنے والے ہزاروں افراد بھی لقمہ اجل بن گئے تھے اوراسی کی تباہی کے نتیجے میں امریکا نے ایک طرف تو افغانستان کے خلاف جنگ کا آغاز کیا اور دوسری جانب دہشت گردی کے خلاف مہم بھی اپنے عروج پر پہنچ گئی اور جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔