بیروت (جیوڈیسک) داعش کے جنگجوؤں نے عراق میں مزید 53 افراد کو قتل کردیا جن میں 4 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں، شام میں امریکی بمباری میں 20 جنگجو بھی مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق داعش نے صوبے انبار میں البونمر قبائل کے ایک ہزار افراد کو اغوا کر رکھا ہے اور ہر روز50 افراد کو قتل کردیا جاتاہے، دیر الزور شہر میں بھی داعش نے مزید3 افراد کو قتل کردیا۔اتوار کے روز بغداد میں ہونے والے کار بم دھماکا کے بعد عراق میں محرم الحرام کے حوالے سے سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔ داعش نے اتوار کے روز بغداد میں ہونے والے دو کار بم دھماکوں کی ذمے داری قبول کرلی جن میں18 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ شامی شہر کوبانی میں داعش کے جنگجوئوں اور اتحادی فورسز میں لڑائی جاری ہے، گزشتہ روز امریکی جنگی طیاروں نے باغیوں کے ٹھکانوں پر 4 فضائی حملے کیے ہیں جس میں 20 جنگجو مارے گئے۔ دوسری طرف کینیڈا کی فوج نے پہلی مرتبہ عراق میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف حملے کیے ہیں۔
کینیڈین وزیر دفاع راب نکلسن نے فضائی کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دو سی ایف18 جنگی طیاروں نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے داعش کو نشانہ بنایا۔ وزیر دفاع نے کہاکہ جی بی227 نے 12 کلو گرام کے لیزر گائیڈڈ بم فلوجہ میں داعش پر گرائے تاہم وزیر دفاع نے فوری طور پر اس کارروائی کی مزید تفصیلات جاری نہیں کی ہیں کہ اس بمباری سے داعش کا کتنا نقصان ہوا۔ وزیر دفاع نے بتایا اس 4 گھنٹوں پر مشتمل کارروائی کے بعد فوجی طیارے بحفاظت واپس اپنے ٹھکانوں پر پہنچ گئے ہیں۔
علاوہ ازیں سنگاپور نے بھی داعش کے خلاف جنگ میں شریک ہونے کا اعلان کردیا۔ سنگاپور کے وزیر دفاع نے کہا کہ سنگاپور شام اور عراق میں برسرپیکار داعش کے خلاف لڑائی میں شریک امریکا کو فوجی امداد مہیا کریگا۔ انھوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ سنگاپور کی فوج زمینی لڑائی میں شریک نہیں ہوگی۔ شمالی عراق میں دولت اسلامیہ کے جنگجوئوں نے یزدی فرقے کے 234 مغوی مرد و خواتین کو رہا کر دیا۔