اسلام آباد (جیوڈیسک) چین پاکستان ریلویز کے انفرااسٹرکچر کی ڈیولپمنٹ اور کراچی سے پشاور تک نیا ٹریک بچھانے پلوں، لیول کراسنگ کی مرمت سمیت متعدد منصوبوں پر ساڑھے 3 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کریگا۔
چین کے ای یو آن انجینئرنگ گروپ (Eeyuan) پاکستان ریلویز کے 500 پلوں، شاہدرہ لاہور سے پشاور تک مختلف مقامات پر 438 کلو میٹر ریلوے ٹریک کی ڈبلنگ 50 مقامات پر ریلویز کراسنگ پر انڈر پاسز، 250 مقامات پر ریلویز کراسنگ پر فلائی اوور اور 375 کلو میٹر ریلوے ٹریک کو تبدیل کر کے نیا ٹریک بچھانے کے حوالے سے سروے کرکے اپنی فزیبلٹی رپورٹ آئندہ سال 2015 فروری میں چین اور پاکستان کی حکومت کو فراہم کریگی۔
نیا ٹریک بچھائے جانے کے بعد ریلوے ٹرین کی رفتار 85 سے 105 کلومیٹر فی گھنٹہ سے بڑھ کر 120 کلو میٹر فی گھنٹہ تک پہنچ جائیگی۔
پاکستان ریلویزکے ذرائع نے بتایا کہ چین نے ریلویز کے مختلف شعبوں میں ساڑھے 3 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میںچینی کمپنی کراچی سے پشاور تک ریلویز ٹریک، پلوں، لیول کراسنگ کا سروے کر رہی ہے، کمپنی چین اور پاکستانی حکومت کویہ سروے رپورٹ فراہم کریگی جسکے بعد اس منصوبہ پر عملی طور پر کام شروع کیا جائیگا۔
ریلویز ذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ شاہدرہ سے پشاورکے درمیان 40 مقامات پر ٹریک پر موجود بڑے موڑوں، کراچی سے پشاورتک پانچ سو بڑے ریلویز پلوں، شاہدرہ لاہور سے پشاور تک 438 کلومیٹر ٹریک کو ڈبل کرنے، 50 جگہ پر لیول کراسنگ،250 مقامات پر لیول کراسنگ کی جگہ فلائی اوور پل بنائے جائینگے۔ اسی طرح شاہدرہ سے پشاور تک ریلوے ٹریک کو تبدیل کرنے کیلیے نیا ٹریک بچھانے کیلیے سروے کیا جا رہا ہے۔
چینی کمپنی 2 ہزار 340 ریلویز پلوں اورگیارہ سرنگوں اور ایک ہزار 4 سو کلو میٹر ریلوے ٹریک کا بھی از سرے نو معائنہ کریگی اور انکی حالت کے حوالے سے اپنی رپورٹ تیار کریگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس منصوبہ کے مکمل ہونے کے بعد پاکستان ریلویزا یک بار پھر سے منافع بخش ادارہ بن جائیگا، ٹرینوں کی آمدورفت بروقت ہو جائے گی کم سے کم وقت ٹرینیں اپنے منزل مقصود تک پہنچ جائینگی۔