تحریک آزادی جموں کشمیر کے زیر اہتمام شہدائے جموں کانفرنس آج 6 نومبر کو قائد اعظم سٹیڈیم میرپور میں ہو گی

Mirpur

Mirpur

میرپور (خصوصی رپورٹ)تحریک آزادی جموں کشمیر کے زیر اہتمام شہدائے جموں کانفرنس آج 6 نومبر کو قائد اعظم سٹیڈیم میر پور میں ہو گی۔ تمامتر تیاریاں و انتظامات مکمل کر لئے گئے۔ دوپہر دو بجے شروع ہونے والی اس کانفرنس میں قومی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے مرکزی قائدین خطاب کریں گے۔ شہر بھر میں اشتہارات وبینرز لگائے گئے ہیں جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور شہدائے جموں کشمیر کے حوالہ سے لٹریچر بھی تقسیم کیا جارہا ہے۔ تحریک آزادی جموں کشمیر کے زیر اہتمام شہدائے جموں کانفرنس کی تیاریوں کے سلسلہ میں مرکز ابن تیمیہ سے قائداعظم چوک تک ریلی نکالی گئی جس میں میر پوراور اس کے گردونواح سے سکولز، کالجز، یونیورسٹیزو دینی مدارس کے طلباء، وکلاء، تاجروں اور سول سوسائٹی سمیت مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

اس موقع پر شرکاءمیں زبردست جوش وخروش دیکھنے میں آیا۔ریلی میں شریک افراد کی طرف سے فلک شگاف نعروں کی بدولت علاقے کشمیریوں سے رشتہ کیا لا الہ الا اللہ، تیرا نگر میرا نگر سری نگر سری نگر، کے نعروں سے گونجتے رہے۔ ریلی کی قیادت تحریک آزادی جموں کشمیر کے مرکزی رہنما مولانا نصر جاوید،جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما محبوب احمد، المحمدیہ سٹوڈنٹس کے امیر انجینئر محمد حارث ڈار، جماعة الدعوة میر پور کے ضلعی امیر سجاد و دیگر نے کی۔

ریلی کے شرکاءنے ہاتھوں میں کلمہ طیبہ والے پرچم، پلے کارڈز، کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ہاتھوں میں ہاتھ دو کشمیریوں کا ساتھ دو، حریت رہنماﺅں، قدم بڑھاو ¿ ہم تمہارے ساتھ ہیں، کشمیر جنت نظیر اب آگ کے شعلوں کی آغوش میں کیوں؟، جیسی تحریریں درج تھیں۔مولانا نصر جاوید نے ریلی کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے تو دوسری طرف حریت قائدین کو مسلسل پابند سلاسل رکھا جارہا ہے۔ بھارت اگر سمجھتا ہے کہ وہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے مظلوم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کچلنے میں کامیاب ہو جائے گا تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔

کشمیریوں کی جدو جہدا ٓزادی جاری ہے اور ان شا ءاللہ جاری رہے گی۔ انجینئر محمد حارث ڈار نے کہا کہ قوم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی جارحیت کے خلاف متحد وبیدار ہے اور بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ شہدائے جموں نے تحریک آزادی کےلئے قربانیاں دے کر ایثار و ایمان کا عظیم الشان مظاہرہ کیا۔ 6 نومبر 1947 ءکو ایک ہفتے میں لاکھوں مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔اس شرمناک واقعہ میں مہاراجہ کی فوج میں شامل پٹیالہ اور سکھ رجمنٹ کے فوجیوں کا کردار انتہائی گھناونا اور سفاکانہ رہا اور اس طرح کا واقعہ ہماری تاریخ میں ایک ہولوکاسٹ اور ایک سیاہ باب سے کچھ کم نہیں۔

ہمارے دل جموں کے مسلمانوں کے لئے دھڑک رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کیلئے زندگی اور موت کی حیثیت رکھتا ہے۔ کشمیری مسلمان پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ کا نعرے لگاتے ہوئے اپنے سینوں پر گولیاں کھا رہے ہیں تو پاکستانی قوم بھی کشمیریوں سے اسی کلمہ طیبہ کی بنیاد پر وابستہ ہے۔جماعة الدعوة میر پور کے ضلعی امیر سجاد نے کہا کہ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے اور مظلوم کشمیریوں کی غاصب بھارت سے آزادی کیلئے ہر ممکن کوششوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ کشمیر کسی صورت انڈیا کا حصّہ نہیں رہ سکتا۔ خونی لکیر جلد ٹوٹ جائیگی۔ مظلوم کشمیریوں کی مدد کرنا قرآن وسنت کی روشنی میں ہر مسلمان پر فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کشمیر کے حوالہ سے ان شاءاللہ بہت جلد اچھی خبریں سننے کو ملیں گی۔ پاکستانی قوم کشمیری حریت پسند قیادت اور مظلوم کشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت کو سلام پیش کرتی ہے۔