گجرات: مرکز اہلسنت نیک آباد میں عالمی شہادت کربلا کانفرنس وعرس مبارک حضرت خواجہ پیر محمد اسلم قادری رحمتہ اللہ علیہ کی تقریبات اختتام پذیر ہو گئیں، ہزار ہا حضرات وخواتین نے شرکت کی۔ مفتی اعظم پاکستان حضرت مفتی محمد اشرف القادری نے صدارت کے فرائض دیئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امیر عالمی تنظیم اہلسنت حضرت پیر محمد افضل قادری نے اسوئہ حسینی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام عالی مقام سیدنا امام حسین خوبصورت بھی تھے کیونکہ حبیب خدا ۖ کے مشابہ تھے اور خوب سیرت بھی کہ امام الانبیاء ۖ، حضرت علی المرتضیٰ اور سیدہ فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہما کی بے مثل تربیت کا نتیجہ تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ انتہائی پاکباز، متقی، پرہیزگار، شب بیدار، روزوں کی کثرت کرنے والے، بے حد صدقہ و خیرات کرنے والے، انتہائی بہادر، غیور، صاحب استقامت، حق گو، نیکی کے کاموں میں بڑھ کر حصہ لینے والے تھے۔ رسول اللہۖ نے سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کے حق میں دعا فرمائی تھی کہ اے اللہ! جو ان سے محبت کرے تو بھی ان سے محبت فرما۔ حضرت پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ سید الشہداء حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کو یذید لعین پر جو اعتراضات تھے آج وہ بیماریاں موجود ہیں، حکمران ان تمام حسینی اعتراضات کا خاتمہ کرکے پاکستان کو مکمل اسلامی ریاست بنائیں اور مکمل نظام مصطفیۖ نافذ کریں۔ انہوں نے سخت دکھ کا اظہار کیا کہ سول اور فوجی تقریبات میں نعرئہ تکبیر ،پاکستان زندہ باد کا نعرہ تو لگایا جاتا ہے لیکن دشمنانِ اسلام کی سازش کے تحت نعرئہ رسالت چھوڑ دیا جاتا ہے حالانکہ رسالت کے عقیدہ کے بغیر کوئی شخص مسلمان نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف اور چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ تمام تقریبات میں نعرئہ ِ تکبیر کے ساتھ نعرۂ رسالت لگانے کے احکام جاری کیے جائیں۔ مرکز اہلسنت نیک آباد کے بانی قطب الاولیاء حضرت خواجہ پیر محمد اسلم قادری کے متعلق انہوں نے کہا کہ ان کی زندگی زہدوعبادت ، اطاعت خدا، عشق رسول و محبت غوث اعظم ،دین کی اعلیٰ خدمت اور صبر واستقامت سے عبارت ہے آپ کی قائم کردہ درسگاہ جامعہ قادریہ عالمیہ کے ہزارہا فارغ التحصیل علماء وعالمات دنیا بھر میں شاندار دینی خدمات میں مصروف عمل ہیں اور اندرون وبیرون ملک مرکز اہلسنت نیک آباد کی سینکڑوں شاخیں قائم ہوچکی ہیں۔
مولانا ضیاء اللہ قادری نے صاحب عرس کے متعلق کہا کہ انکے ہاتھوں بیشمار کرامات ظاہر ہوئیں اور ہزاروں لاکھوں لوگ ان کے علمی وروحانی فیض سے مستفید ہوئے۔ شیخ الحدیث علامہ حافظ خادم حسین رضوی نے کہا: مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اسلامی اقدار کی حفاظت کریں اور سنت حسین کے مطابق باطل سے ٹکرائو کا جذبہ بیدار کریں۔
انہوں نے کہا کہ علماء دین کیخلاف ہونیوالی سازشوں کے انسداد کیلئے جامع لائحہ عمل مرتب کریں۔ آخر میں خطبۂ صدارت دیتے ہوئے مفتی اعظم پاکستان حضرت مفتی محمد اشرف القادری نے کہا کہ یذید کے برے کرتوتوں میں ایک بر ا کرتوت میوزک، ڈھول دھمکا اور لڑکوں اور لڑکیوں کا ناچ گانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے دھرنوں میں انہیں یذیدی کرتوتوںکی میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں اشاعت کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ محبت امام حسین کا تقاضا یہ ہے کہ مسلمان یذید ی کرتوت چھوڑ دیں، نماز کی پابندی کریں، شراب کے قریب نہ جائیں، بے راہروی اور میوزک چھوڑ کر اللہ تعالیٰ کی عبادت اور درودشریف و تلاوت قرآن کو اپنی روحانی غذا بنائیں اور شہزادئہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے سچے غلام بن جائیں۔ اس موقع پر بلبل مدینہ قاری خالد محمود قادری نے خوبصورت آواز میں ہدیہ عقید پیش کیا۔