اسلام آباد (جیوڈیسک) پاور سیکٹر کو تیل فراہم کرنیوالی پاکستان اسٹیٹ آئل کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے۔ واپڈا، حبکو اور کیپکو کے ذمے پی ایس او کے 200 ارب روپے کے واجب الادا ہیں۔
دستاویز کے مطابق پی ایس او کا سرکلر ڈیٹ 340 ارب تک پہنچ گیا ہے جس کے باعث پی ایس او نے حکومت سے فوری طور پر 50 ارب روپے مانگ لئے ، پاکستان سٹیٹ آئل کو ادائیگی نہ کی گئی تو لیٹر آف کریڈٹ ڈیفالٹ ہو جائے گا، جس سے بچنے کیلئے پی ایس او کو 89 ارب روپے کی ضرورت ہے۔ دستاویز کے مطابق پی ایس او مقامی اور عالمی ریفائنریوں کی 110 ارب روپے کی مقروض ہے، جس کی وجہ سے پاور پلانٹس کو تیل فراہمی میں کمی کر دی گئی ہے۔ پاور پلانٹس کو ایندھن کی کمی کے باعث لوڈشیڈنگ کا دورانیہ سولہ گھنٹے تک پہنچنے کا امکان ہے۔
پی ایس او کے واپڈا کے ذمے 112 ارب روپے واجب الادا ہیں، حبکو نے 62 ارب روپے کا بل ادا نہیں کیا، جبکہ کیپکو 26 ارب روپے کا نادہندہ ہے۔ کے الیکٹرک کمپنی کے ذمے پی ایس او کی 5 ارب روپے واجب الادا ہیں جبکہ پی آئی اے 11 ارب، پاکستان ریلوے77 کروڑ روپے کی نادہندہ ہے۔