بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کے قتل کی تحقیقات کروائے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

Army

Army

سرینگر (جیوڈیسک) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی فوج سے کہا ہے کہ وہ ضلع بڈگام میں دو کشمیری نوجوانوں فیصل یوسف بٹ اور معراج الدین ڈار کے قتل اور دیگر دو نوجوانوں کے زخمی کئے جانے کے واقعے کی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے سرینگر میں جاری بیان میں کہا گیا کہ اگر ٹھوس ثبوت حاصل ہوں تو واقعے میں ملوث فوجیوں کے خلاف سول کورٹ میں مقدمہ چلایا جائے اور اہلکاروں کو قانونی کارروائی سے بچانے کے لئے کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاﺅرس ایکٹ کا استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم نے 1990ء سے مقبوضہ کشمیر میں پیش آنے والے اس طرح کے واقعات کو دستاویزی شکل بھی دی ہے جن میں سال 2013ء میں گاندربل میں ایک 18 سالہ نوجوان کے قتل کا واقعہ بھی شامل ہے۔

جس کے بارے میں فوج نے پولیس کے ساتھ تحقیقات میں نہ صرف تعاون فراہم کرنے سے انکار کیا تھا بلکہ جرم ثابت ہونے کے باوجود اپنے کارکنوں کے خلاف کارروائی نہیں کی تھی۔ بیان کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ واقعے کی پولیس تحقیقات کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کو یقینی بنائے اور قصورواروں کے خلاف بین الاقوامی قوانین کے مطابق سول عدالت میں شفاف مقدمہ چلا کر انہیں کیفر کردار تک پہنچائے۔

یاد رہے کہ بھارتی فوج کی 53 راشٹریہ رائفلز کمپنی سے وابستہ اہلکاروں نے سوموار کے روز ایک کار پر بلااشتعال کرکے دو نوجوانوں فیصل یوسف بٹ اور معراج الدین ڈار کو شہید جبکہ دیگر دو نوجوانوں کو زخمی کر دیا تھا۔