تل ابیب (جیوڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھر مسمار کرنے کا ایک اور متنازعہ حکم نامہ جاری کردیا ہے جس کے بعد اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کا فیصلہ اعلیٰ فوجی حکام کےساتھ ہونے والے اجلاس میں کیا تاہم اس پر عمل درآمد کے لیے وزارت انصاف کی منظوری لازمی ہے۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ اجلاس میں مقبوضہ بیت المقدس میں امن قائم کرنے سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل بیت المقدس کو ایک روز کے لئے بند کردینے کے اسرائیلی فیصلے بعد سے ایک بار پھرصیہونی فوج نے معصوم فلسطینیوں پر اپنی بربریت کا مظاہرہ کرنا شروع کر دیا ہے اور اپنی اسی سفاکانہ پالیسی پر عمل کرتے ہوئے اسرائیلی فوجوں نے گزشتہ مسجد الاقصیٰ میں گھس کر نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ کر دی جسے کے نتیجے میں 20 سے فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔