نیویارک (جیوڈیسک) سال 2015ء میں دنیا کو لاحق دو بڑے خطرات میں بے روزگاری اور عدم مساوات سرفہرست ہوں گے۔ ورلڈ اکنامک فورم کے سروے میں نشاندہی کردی گئی ۔عالمی اقتصادی فورم کے ذیلی ادارے گلوبل ایجنڈا کونسلز نے دنیا کو درپیش چیلنجز کے بارے میں ایک سروے کیا۔
سروے میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 17 سے زائد افراد سے مختلف سوالات کیے گئے اور دنیا کو درپیش 10 بڑے خطرات کے بارے میں اپنی رپورٹ شائع کی ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم کے سروے میں معاشی تفریق کو سب سے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
ترقی یافتہ ممالک میں دولت کی پیداوار میں بے پناہ اضافہ ہورہا ہے جبکہ ان کی معیشتیں جمود کا شکار ہیں، اس کے برعکس دنیا کے دیگر خطوں بالخصوص ایشیا میں معاشی عدم مساوات بڑھ رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہتر تعلیم، ٹیکس کا موثر نظام، اور نئی نوکریوں کے ذریعے غربت کے خاتمے میں مدد مل سکتی ہے۔
بڑھتی ہوئی بے روزگاری کو دوسرا بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔سروے کے مطابق تیزی سے تبدیل ہوتی ٹیکنالوجی اور آٹومیشن کے باعث بھی بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے، ڈیجیٹل سروسز اور روبوٹس کے بڑھتے ہوئے استعمال سے بلیو کالر اور وائٹ کالر جابس دونوں پر اثر پڑا ہے۔ سروے میں 86 فی صد افراد نے اس بات سے اتفاق کیا کہ اس وقت دنیا بھر میں لیڈرشپ کا فقدان ہے اور اس کا بنیادی سبب کرپشن کو قرار دیا۔