برلن (جیوڈیسک) دیوار برلن کوگرائے جانے کے 25 برس مکمل ہوگئے ، جرمن دارالحکومت میں 3 روزہ تقریبات جاری ہیں۔ مئی 1949 میں جب ری پبلکس آف جرمنی کا قیام ہوا تو مغربی حصے پر امریکا ، فرانس اور برطانیہ قابض تھے ، اس علاقے کو فیڈرل ری پبلک کا نام دیا گیا۔
جبکہ مشرقی حصہ سوویت زون میں آیا اور کمیونسٹ جرمن ڈیموکریٹک ری پبلک کہلایا۔ 50 کی دہائی میں مغربی حصہ تیزی سے ترقی کرنے لگا ، جبکہ مشرقی حصے اس کے برعکس تھا،آبادی بڑھی ، ٹیکس بڑھے ، قیمتیں بڑھیں اور معاشی شرح نمو کم ہونے لگی، لوگوں کو لمبے وقت کے لیے کام کرنا پڑتا۔
جون 1953 میں ملازمین ہڑتال پر چلے گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ برلن سے نکل دیگر شہروں میں زور پکڑ گیا۔ 1961 میں مشرقی او ر مغربی برلن کی سرحد کوبند کر دیا گیا ، مغربی برلن کے اطراف میں 150 کلومیٹر پر پھیلی دیوار 1975 میں مکمل ہوگئی، جس کی اونچائی 3 اعشاریہ 6 میٹر تھی۔
اس پوری دیورا کی سخت نگرانی کی جاتی اوریہ کام 11 ہزار پانچ سو سپاہی انجام دیتے ۔ دیورا پار کرنے کی کوشش کرنے والے کو گولی مارنے کا حکم تھا۔ سرحد عبورر کرتے ہوئے 200 سے زائد افراد جان سے گئے۔ 1987 میں ا مریکی صدر رونالڈ ریگن نے سوویت رہنما میخائل گارباچوف سے ملاقات کرکے دیوار کو گرانے کا فیصلہ کیا اور بالآخر 9 نومبر 1989 کو برلن دیوار گرادی گئی۔