رحیم یار خان (جیوڈیسک) رحیم یار خان میں تحریک انصاف کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا سپریم کورٹ کے ماتحت کمشن بنایا جائے جو 6 ہفتوں کے اندر الیکشن 2013ء میں ہونے والی دھاندلی کی تحقیقات کرے۔ کمشن میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کے نمائندے بھی شامل کئے جائیں۔
جوڈیشل کمشن جب تک دھاندلی کی تحقیقات کرے گا ہم نہ تو دھرنے سے اٹھیں گے اور نہ ہی وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کا مطالبہ کرینگے لیکن اگر دھاندلی ثابت ہوگئی تو وزیراعظم کو استعفیٰ دے کر نئے انتخابات کروانا ہونگے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ چاروں الیکشن کمشنز کو مستعفیٰ ہو کر ایک نیا الیکشن کمشن بننا چاہیے لیکن ہم مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے مُک مُکا سے بنا ہوا الیکشن کمشن قبول نہیں کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اسے بننا چاہیے جس پر تمام جماعتوں کا اعتماد ہو۔ ہم نے چیف الیکشن کمشنر کیلئے جسٹس ناصر اسلم زاہد کا نام دیا ہے۔
تحریک انصاف کو جسٹس تصدق حسین جیلانی بطور چیف الیکشن کمشنر قبول نہیں ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نے عدلیہ کی آزادی کیلئے بہت جدوجہد کی۔ عدلیہ کی آزادی کیلئے کراچی میں 50 افراد قتل ہوئے۔ میں نے ڈیرہ غازی خان میں آٹھ دن جیل کاٹی۔ بہت افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے۔
کہ عدلیہ تو آزاد ہوگی لیکن عدلیہ ابھی تک غیر جانبدار نہیں ہوئی۔ جب تک ذمہ داروں کو سزا نہیں ہوگی اگلا الیکشن کروانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل درانی نے کہا کہ نواز شریف کو 35 لاکھ روپے دیئے، اتنے بڑے کیس کا آج تک کچھ نہیں ہوا۔ عمران خان نے جلسے کو کامیاب بنانے پر رحیم یار خان کی عوام کا شکریہ ادا کیا۔