لاہور (جیوڈیسک) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ ایک آدھ واقعہ کو بنیاد بنا کر انسانی حقوق اور اقلیتوں کے نام پر پاکستان کو بدنام کیا جارہا ہے۔ پاکستان آج بھی اقلیتوں کے لیے پوری دنیا سے محفوظ ملک ہے۔
مرکزی دفتر میں علماء کے مشاورتی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گوانتانا موبے میں قرآن پاک کی بے حرمتی ہوئی، توہین آمیز خاکے شائع ہوئے، حجاب پر پابندی کے قوانین بنے، مساجد کو نذر آتش کیا گیا، میناروں پر پابندی لگی، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو صرف مسلمان ہونے کے جرم میں 86 سال قید ہوئی مگر انسانی حقوق کے علمبردار ادارے اور تنظیمیں خاموش رہیں۔
مسلمان ممالک میں اقلیتیں محفوظ ہی نہیں مراعات یافتہ بھی ہیں۔ کوٹ رادھا کشن میں مسیحی جوڑے کو جلانے کا واقعہ غیر اسلامی حرکت ہے جو ناقابل معافی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کے بارے میں نہ تو کوئی تعصب پایا جاتا ہے نہ ہی ان پر کسی قسم کی پابندیا ں ہیں۔