ڈونٹیسک (جیوڈیسک) روس نواز بغاوت سے متاثرہ مشرقی یوکرین کے علاقے ڈونٹیسک میں فریقین کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اب تک 26 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
قبل ازیں یورپی تنظیم برائے سلامتی وتعاون(اوایس سی ای) نے مشرقی یوکرین میں ٹینکوں اوردیگر عسکری سازوسامان کی وسیع پیمانے پرنقل وحرکت پر گہری تشویش کااظہار کیا ہے۔
یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونٹیسک میں روس نواز باغیوں اور یوکرینی فورسز کے درمیان شروع ہونے والی جھڑپیں جاری ہیں اور دونوں اطراف سے بھرپور جوابی حملے کیے جارہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 26 افراد ہلاک ہوچکے ہیں تاہم میڈیا کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ کس فریق کا بھاری نقصان ہوا ہے۔
صبح موصول ہونے والی رپورٹوں کے مطابق وہاں گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ فائرنگ اور گولہ باری ہفتے اوراتوار کی درمیانی شب عالمی وقت کے مطابق رات 11 بجے شروع ہوئی جواب تک نہیں رکی۔ یوکرین باغیوں کا مضبوط ٹھکانہ ڈونیٹسک اتوار کو بھاری توپ خانے کی گولہ باری سے گونجتا رہا۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بھرپور جنگ کا آغاز ہوسکتا ہے۔
علاقے میں رات بھر مارٹر گولوں کی آوازیں آتی رہیں۔ یہ 5 ستمبر کی برائے نام فائر بندی کے بعدسب سے شدید لڑائی ہے۔ ایک اورصحافی نے علاقے میں بڑے فوجی قافلے کی نقل وحرکت دیکھی۔ قافلہ 20 گاڑیوں اور 14 توپوں پر مشتمل تھا مگر کسی گاڑی پرکوئی نمبر پلیٹ تھی نہ علامت جس سے اس کی شناخت ہوسکتی۔