افغانستان، مختلف علاقوں میں دھماکے، جھڑپیں، 13 اہلکار، 44 جنگجو ہلاک

Blast

Blast

کابل (جیوڈیسک) افغانستان میں طالبان کے مختلف بم حملوں میں افغان فورسز کے 13 اہلکار ہلاک ہوگئے، طالبان نے حملوں کی ذمے داری قبول کرلی۔ ادھر افغان سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 44 طالبان جنگجو ہلاک اور زخمی 11 ہوگئے، دوسری جانب امریکی فورسز نے بگرام جیل کی مکمل ذمے داریاں افغان فورسز کو سونپ دیں۔

پیرکو افغان حکام کاکہنا ہے کہ پہلا حملہ کابل کے جنوب میں مشرقی صوبے لوگر میں ہوا جہاں خودکش حملہ آور نے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا، حکام کے مطابق اس حملے میں ایک پولیس افسر سمیت 7 پولیس اہلکار مارے گئے، اطلاعات کے مطابق حملہ آور فوجی وردی میں ملبوس تھا۔

ادھر مشرقی افغانستان کے شہر جلال آباد میں پولیس کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا، صوبائی ترجمان احمد ضیا عبدالزئی کے مطابق اس حملے میں 3 پولیس اہلکار مارے گئے، طالبان نے لوگر اور جلال آباد میں ہونے والے حملوں کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔

دوسری جانب دیسی ساختہ بم حملوں میں 3 افغان فوجی مارے گئے، دریں اثنا ترجمان وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 8 جنگجو مارے گئے جبکہ 4 زخمی بھی ہوئے، آپریشن جنوبی صوبہ قندھار کے ضلع شاہ ولی میں کیا گیا۔

افغان سیکیورٹی فورسز کے مختلف صوبوں میں کیے گئے آپریشن میں 36 طالبان جنگجو ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے، افغان سیکیورٹی فورسز نے آپریشن صوبہ پروان ، قندھار، زابل، ارزگان، خوست، پکتیا، قندوز اور کپیسا میں کیا، آپریشن کے دوران ایک جنگجو کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔

جبکہ سیکیورٹی فورسز نے مختلف اقسام کے ہتھیار اور بارودی مواد بھی قبضے میں لے لیا، آئندہ ماہ کے اواخر تک تمام غیر ملکی افواج کی افغانستان سے اپنے وطن واپسی کے تناظر میں طالبان کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کو تشویشناک امر قرار دیا جارہا ہے۔

امریکا نے افغانستان کے ساتھ ایک دوطرفہ سکیورٹی معاہدہ کر رکھا ہے جس کے تحت 2014 کے بعد بھی یہاں 9 ہزار کے قریب امریکی فوجی موجود رہیں گے جو مقامی سکیورٹی فورسز کو تربیت اور انسداد دہشت گردی میں معاونت فراہم کریں گے، علاوہ ازیں صوبہ قندھار کے فوجی اڈے پر 2 عظیم عالمی جنگوں میں مارے جانے والے فوجیوں کی یاد میں خصوصی تقریب ہوئی۔