نیویارک (جیوڈیسک) ایبولا وائرس نے اس وقت دنیا بھر میں تباہی مچائی ہوئی ہے اور تمام دنیا اس وائرس سے خوفزدہ ہے لیکن اس خوف کی فضا میں ایک شخص ایسا بھی ہے جس نے ایبولا سے مقابلہ کرنے کے لیے اس وائرس کو اپنے جسم کے اندر داخل کرلیا ہے۔
امریکی شہری پیٹر ہوبورڈ کا کہنا ہے کہ وہ اس وائرس کو جسم میں داخل کر کے اس کے خالف ایک ویکسین بنانا چاہ رہا ہے۔ 35 سالہ ہوبورڈ ایک گیس کمپنی میں کنلسٹنٹ کے فرائض سرانجام دے رہا ہے کا کہنا ہے کہ وہ بہت مطمئن ہے کیونکہ وہ انسانیت کی خدمت کر رہا ہے اور اگر اسے اپنی جان بھی دینی پڑے تو یہ ا نسانیت کی خدمت ہوگی۔
ہوبورڈ ان 20 لوگوں میں شامل ہے جو امریکی ادارہ صحت میں ایبوالا وائرس کے خلاف ویکسین کے لیے خدمات دے رہے ہیں۔ ہوبورڈ کا کہنا ہے کہ اس سے قبل ملیریا، ایڈز وغیرہ کی ویکسین کی تیاری میں کام کر چکا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ یہ کام انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوکر سرانجام دیتا ہے۔