چھاچھرو (جیوڈیسک) غذائی قلت تھر میں مسلسل انسانی زندگیوں کو نگل رہی ہے۔ تھر میں روایتی بولیوں کی جگہ ہر روز ایک نئے ماتم اور سسکیوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ درجنوں ماؤں کی گودیں اجڑ چکی ہیں۔ چند نومولود نے تو آنکھیں کھولتے ہی موت کو گلے لگا لیا۔
طبی سہولتوں کی عدم دستیابی سے بیماروں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ چھاچھرو اور ڈاھلی میں لوگ ایک ایک لقمے اور پانی کی بوند کو ترس رہے ہیں۔
مجبور اور بےبس لوگوں نے نقل مکانی بھی شروع کر دی ہے۔ پیدل سفر کرنے والے افراد میں معصوم بچوں سمیت خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ دوسری طرف قحط کی بگڑتی ہوئی صورتحال میں شدت کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ آج چھاچھرو پہنچ گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ مٹھی کا بھی دورہ کریں گے۔ رات بھر قیام کے بعد وزیراعلیٰ کل سندھ کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں تھرپارکر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔