پیرس (جیوڈیسک) یورپی اسپیس ایجنسی کی جانب سے بھیجا گیا، خلائی روبوٹ نے دُمدار ستارے پر تاریخی لینڈنگ کرلی ہے۔ تحقیقی روبوٹ “فیلے” کو خلائی جہاز “روزیٹا” کے ذریعے روانہ کیا گیا تھا۔ “روزیٹا” نے دمدار ستارے تک پہنچنے کے لیے 10 سال کا سفر اور ساڑھے چھ ارب کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ لینڈنگ کے بعد روبوٹ ’’فیلے‘‘ روزیٹا خلائی جہاز سے الگ ہوگیا ہے، “فیلے” دمدار ستارے پر اپنے قدم صحیح طور پر تو نہیں جماسکا ہے۔
سائنس دانوں کا خیال ہے کہ شاید روبوٹ کسی نہایت نرم اور ہموار جگہ پر اترا ہے۔ تاہم اس نے وہاں سے ڈیٹا بھیجنا شروع کردیا ہے۔ ڈیٹا میں ستارے کی کچھ تصاویر اور نظام شمسی سے متعلق کچھ معلومات بھی موصول ہوئی ہیں۔
خلائی ایجنسی کے مطابق روبوٹ کی جانب سے بھیجا جانے والا ڈیٹا 28 منٹ بعد زمین پر موجود خلائی مرکز تک پہنچتا ہے۔ ’’فیلے‘‘ میں 11 سائنسی آلات نصب ہیں جن کے ذریعے مختلف سائنسی تجربات کیے جائیں گے، اس مشن پر ایک ارب 58 کروڑ ڈالر لاگت آئی ہے۔