کوٹری (جیوڈیسک) تھر متاثرین کیلئے کوٹری فوڈ گودام میں رکھی گندم میں مٹی ملانے کے الزام میں گرفتار گودام انچارج کوٹری تھانے سے غائب، عدالت میں سماعت کے موقع پر پیش کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر خوراک جام مہتاب ڈہر نے گزشتہ دنوں کوٹری فوڈ گودام پر چھاپے کے دوران آفت زدہ علاقے تھر میں بھیجی جانے والی گندم میں مٹی ملانے پر گودام انچارج نظر محمد لوند کو نوکری سے فارغ کرتے ہوئے انکوائری کے بعد گرفتار کرنے کی ہدایت کی تھی جبکہ محکمہ خوراک نے لیٹر نمبر PF,Rlif/2014/1881 کے تحت گودام انچارج کو باقاعدہ گرفتار کرنے کی درخواست کی تھی، جس پر محکمہ فوڈ کے اسٹوریج انفورسمنٹ آفیسر حیدرآباد ریجن عبدالستار میمن نے 10 نومبر کو کوٹری تھانے پر مقدمہ نمبر 439/14 درج کروایا تھا۔
جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ ملزم گودام انچارج نے تھر متاثرین کے لیے سرکاری گندم کی 292 بوریوں میں مٹی ملائی اور ایک کروڑ 7 ہزار 4 سو روپے کی خورد برد کی ہے۔ کوٹری پولیس نے گودام انچارج نظر لوند کا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ جامشورو سے دو دن کا ریمانڈ حاصل کیا تھا۔ بعد ازاں ملزم کوٹری تھانے کے لاک اپ سے مبینہ طور پر غائب رہا اور دو دن ریمانڈ کے دوران باہر گھومتا نظر آیا جبکہ تھانے میں بھی وہ پر تکلف کھانوں سے لطف اندوز ہوتا رہا۔
ملزم کو دو دن بعد کوٹری پولیس نے عدالت میں پھر پیش کر دیا۔ نظر محمد لوند نے اسے کیس میں بے گناہ پھنسایا گیا ہے، انھوں نے صاف ستھری گندم ٹھیکیدار پیرو مل کو دی تھی۔ واضح رہے کہ کوہستان انٹر پرائزز اور ڈائریکٹر فوڈ حیدرآباد محمد بچل راہوپوٹو سمیت ڈی ایس سی جامشورو قمر الدین میمن کو موجودہ مقدمے سے دور رکھا گیا ہے۔